اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ نے گذشتہ دو ماہ سے مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی) کا ،جس کے قیام کے اغراض و مقاصد وفاق اور صوبوں کے درمیان اختیارات اور دیگر معاملات پر جاری اختلافات کو ختم کرنا ہے،اجلاس طلب نہ کرنے پر عمران خان قیادت والی حکومت کو سخت سست کہا۔
عدالت عظمیٰ نے حکومت کے تئیں عدم اطمینانی کا اظہار بلدیاتی انتخابات معاملہ کی سماعت کے دوران کیا۔ اس معاملہ کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی والی دو ججی بنچ کر رہی تھی۔جیو نیوز کے مطابق جسٹس عیسیٰ نے اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کا نظام چلانے کے لیے مردم شماری ایک بنیادی ضرورت ہے کہا کہ کیا مرد م شماری کے نتائج جاری کرنا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے؟انہوں نے مزید کہا کہ تین صوبوں میں اپنی حکومت ہونے کے باوجود کونسل میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ حکومت ملک چلانے کی اہل نہیں ہے یا وہ فیصلہ لینے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔انہوں نے مزید معلوم کیا کہ آخر سی سی آئی کی رپورٹ خفیہ کیوں رکھی گئی۔ کیا اچھا عمل پوشیدہ یا مخفی رکھا جاتا ہے؟ اس سے سوالات اٹھتے ہیں۔جج نے یہ استفسار کرتے ہوئے کہ کہ کیا ملک کو اسی انداز میں چلایا جائے گا، اس پر اصرار کیا کہ ملک جاننا چاہتا ہے کہ صوبہ اور وفاق کیا کر رہا ہے۔
