Twenty eight year sentence and SR13 million fine for money laundering to 4 people in Saudi Arabia

ریاض🙁 اے یو ایس ) سعودی عرب کی ایک عدالت نے منی لانڈرنگ میں ملوث ایک مافیا کے زیر حراست عناصر کو 28 سال قید اور 13 ملین ریال جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا کہ منی لانڈرنگ مافیا کے خلاف تحقیقات کے بعد انہیں ابتدائی سزا سنائی گئی ہے جس میں انہیں 28 سال قید اور 13 ملین ریال کی سزا کا حکم دیا گیا ہے۔

پراسیکیوٹر کے تفتیشی یونٹ کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی جرائم کے تفتیشی محکمہ نے ایک ایسے مرد اور خاتون شہری کے معاملے میں تفتیش شروع کی ہے جس نے تجارتی ریکارڈ اور بینک اکاؤنٹ کھولے اور ماہانہ فیس کے عوض متعدد تارکین وطن کے ذریعے رقوم کی منتقلی کا غیرقانونی طریقہ اختیار کیا۔

ان تارکین وطن کے بنک اکاونٹ کا غیرقانونی استعمال کیا گیا اور ان کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجی گئی۔ملزمان کو مجموعی طور پر 28 سال قید اور 13 ملین ریال کی سزا سنائی گئی ہے اور ان کی 685 ملین ریال کی جائیداد اور اثاثے ضبط کیے گئے ہیں۔ کیس میں شامل غیرملکی ملزمان کوسزا پوری ہونے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔دریں اثنا سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن ‘نزھہ’ نے بتایا ہے کہ مملکت میں بدعنوانی کے خلاف اقدامات کا دائرہ مزید بڑھا دیا گیا ہے۔

مختلف سرکاری محکموں اور وزارتوں سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد کو بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر ملازمت سے معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔’نزھہ’ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ ، صحت ، بلدیہ اور دیہی امور ہاوسنگ، تعلیم، انسانی وسائل، سماجی ترقی کی وزارتوں ،،جنرل اتھارٹی برائے کسٹم اور سعودی پوسٹ کارپوریشن کے ملازمین سمیت 241 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان پر رشوت خوری،ملازمت اور اختیارات کے غلط استعمال اور دھوکہ دہی کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ تفصیلات انسداد بدعنوانی کمیشن نے کہا ہے کہ ملازمت سے معطل کیے گئے ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی مکمل کی جا رہی ہے۔ ان ملزمان سے تفتیش کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انسداد بدعنوانی کمیشن نے رجب کے دوران مملکت میں کرپشن کی روک تھام کے لیے 263 مانیٹرنگ دورے کئے۔ 757 مشتبہ ملزمان سے تفتیش کی گئی۔ 241 ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف کارروائی شروع کی گئی۔