یانگون: میانمارناؤ نیوز کے مطابق فوج کی پر امن مظاہرین کے خلاف جارحیت جاری ہے اور سنیچر کے روز بھی اس کی جارحانہ کارروائی جاری رہی اور مظاہرین پر اس کی فائرنگ میں کم از کم 114 افراد ہلاک ہو گئے۔
اتنی کثیر تعداد میں ہلاکتیں ملک کے 44قصبوں اور شہروں میں گذشتہ ماہ کی فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک کے خونریز ترین دن سے پہچانا جائے گا۔
ہلاک شگان میں ایک 13سالہ بچی بھی ہے جو منڈالے خطہ کے میکتیا کے رہائشی علاقوں میں فوج کی فائرنگ کی زد میں آگئی۔ یہ بچی احتجاجوں کے دوران فوج کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والے 20کمسن بچوں میں شامل ہے۔ میانمار میں سنیچر کو مسلح افواج کا دن منایا جا رہا ہے۔ اس موقعے پر مظاہرین نے ینگون (رنگون) اور دیگر شہروں میں بھی مظاہرے کیے۔
فوجی بغاوت کے قائد مِن آنگ ہلینگ نے سنیچر کو قومی ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ وہ ’جمہوریت کا تحفظ‘ کریں گے۔ انھوں نے انتخابات کا وعدہ تو کیا، تاہم کوئی تاریخ نہیں دی۔
