ڈھاکہ:(اے یو ایس)بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبدالمومن نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا حالیہ سرکاری دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات کے ایک سنہری دور کا عکاس ہے۔ اور اس سے خطے کی ترقی جکی مساعی کو تقویت ملے گی۔
ڈاکٹر مومن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ دونوں ملکوں کے تعلقات کے حوالے سے تفصیلی بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریند رمودی جمعہ کو بنگلہ دیش کے قومی دن کے موقع پر وہاں پہنچے تھے اور ان کا یہ دورہ نہایت ہی کامیاب رہا۔ البتہ کچھ جماعتوں نے اس دوران احتجاج بھی کیا اور احتجاجیوں کو تتر بتر کرنے کے لئے گولیاں بھی چلائیں جس میں 9 لوگ ہلاک ہوگئے۔
وزیرخارجہ نے حکومت ہند پر زور دیا کہ تیستا ندی کے پانی کے بٹوارے کے سمجھوتے کو عمل میں لائے تاکہ اس سے لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی پرکوئی اثر نہ پڑے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ وزیر اعظم اس مسئلے کو جلد از جلد حل کریںگے۔
شیخ حسینہ اپنی ملاقات کے دوران نریندر مودی سے درخواست کی کہ وہ روہنگیارفیوجیوں کو میانمار واپس بھیجنے میں اپنا مثبت رول ادا کرے۔ شیخ حسینہ نے کہا کہ ان رفیوجیوں کو صحیح سلامت بھیجنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے۔ہندوستان نے بنگلہ دیش کو 32لاکھ ویکسین دی ہے۔
نریندر مودی نے دہلی یونیورسٹی میں بانی بنگلہ دیش شیخ مجیب الرحمن کے نام پربنگا بندھوادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا۔اس دوران حفاظت اسلام نے ملک گیر پیمانے پر ہڑتال کی کا ل دی تھی جس کے لیے بنگلہ دیش میں سیکورٹی انتظامات سخت کردیئے گئے تھے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو سکے۔
