No to CAA and agriculture laws if DMK voted to power, says Stalin

چنئی: ڈی ایم کے کے سربراہ ایم کے اسٹالن نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ریاست میں ان کی پارٹی ڈی ایم کے کی حکومت تشکیل دی گئی تو وہ نہ تو شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اے اورنہ ہی زرعی قانون کی اجازت دیں گے۔ انہوں نے کہاہے کہ لوک سبھا میں سی اے اے اور زرعی قوانین صرف ان ڈی ایم کے ( اے این اے ڈی ایم کے) اور پی ایم کے کی وجہ سے ہی منظور ہوئے ہیں۔

اسٹالن نے یہ بات تروپاتور میں ایک ریلی میں کہی۔ انہوں نے کہا ہے کہ راجیہ سبھا میں 125 ارکان پارلیمنٹ نے سی اے اے کی حمایت کی۔ کانگریس اور ڈی ایم کے سمیت 105 ممبران پارلیمنٹ اس بل کے خلاف تھے۔ان کی وجہ سے ہی اقلیتوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اسٹالن نے کہا کہ لوک سبھا میں سی اے اے کی حمایت کرنے کے بعد اب اے آئی اے ڈی ایم کے نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ وہ اس قانون کو واپس لینے کے لیے بی جے پی حکومت پر دباؤ ڈالے گی۔

اس سے پارٹی کی نیت ظاہر ہوتی ہے۔ اسٹالن نے یہ بھی کہاہے کہ منشور میں اے اے اے ڈی ایم کے نے ریاست میں تینوں زرعی قوانین کے نفاذ کے بارے میں بات کی ہے۔ یہ قوانین کسانوں کی بربادی کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب ، کیرالہ اور مغربی بنگال نے ان تینوں زرعی قوانین کے خلاف ایک قرار داد منظور کی۔