ریاض: سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 30مارچ کو حرم شریف کی سیکورٹی فورس نے خانہ کعبہ میں دہشت گرد تنظیموں کے حق میں نعرے لگانے والے ایک مسلح شخص کو گرفتار کر لیا۔
مکہ مکرمہ کی پولس کے ترجمان نے ایجنسی کو بتایا کہ یہ شخص نماز عصر کے فوراً بعد حرم شریف کی پہلی منزل پر خنجر لہراتے ہوئے دہشت گردوں کی حمایت میں نعرے لگا رہا تھا۔ اسے موقع پر موجود قانون نافذ کرنے والے عملے نے حراست میں لے لیا ۔ ملزم کے خلا فقانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
حرمین شریفین کے ناظم الامور و امام حرم شیخ عبد الرحمٰن السدیس نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ نسل پرستی اور انتہاپسندی کے خیالات و جذبات کا اظہار اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے حرم شریف کے تقدس کا بھی احترام نہیں کیا ۔ اللہ تعالیٰ نے حرم شریف کو عبادت کے لیے بنایا ہے جس میں نماز، طواف اور حج کے لیے جمع ہوا جاتا ہے۔
واضح ہو کہ چند ماہ قبل ایک کار سوار نے اپنی کار حرم شریف کے گیٹ سے ٹکرادی تھی۔ اس سے قبل 2017 میں سعودی وزارت داخلہ نے مسجد الحرام کے نزدیک واقع علاقے اجیاد المصافی کے ساتھ ساتھ جدہ میں چھاپے مارکر مسجد الحرام پر حملے کے منصوبے ناکام بنایا تھا۔
اس کارروائی میں اہلکاروں اور حملہ آور کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے بعد خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا۔دھماکے سے وہ 3 منزلہ عمار ت بھی تباہ اور 5 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے جس میں خود کش بمبار روپوش تھا۔
