کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی الیکشن میں نندی گرام سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ریاست کی وزیر اعلی اور ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی سے وزیر اعظم مودی کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ نندی گرام میں اپنی شکست کو نوشتہ دیوار دیکھ کر کسی اور حلقہ سے بھی انتخاب لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں ریاست کے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ترمول کانگریس کی طرف سے فوری طور پر جواب آیا کہ ایسا کہ ممتا بنرجی یا پارٹی کا ایسا کوئی ارادہ نہ تھا اور نہ ہے ۔
ترنمول کانگریس نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی نندی گرام سے جیت رہی ہیں اور کسی دیگر سیٹ سے لڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ دراصل مغربی بنگال کے جئے نگر میں جمعرات کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ دیدی کیا آپ ایک اور سیٹ سے کاغذات نامزدگی داخل کرنے جارہی ہیں ؟ پہلے آپ نندی گرام گئیں اور لوگوں نے آپ کو جواب دیدیا۔ آپ جہاں بھی جائیں گی ، بنگال کے لوگ آپ کو صحیح جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
نریندر مودی نے ممتا بنرجی پر بنگال کی ثقافت کی توہین کرنے اور ان کے مندر کے دوروں کو ناپسند کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ وزیر اعظم نے ترنمول کانگریس کی جانب سے ان کے بنگلہ دیش کے دورے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کرنے پر بھی ٹی ایم سی پر سخت تنقید کی ۔ وزیر اعظم نے جیان نگر میں ایک انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دراصل دیدی کو بنگلہ دیش کے ما کلی کے مندر میں میری دعا پسند نہیں تھی۔ ہم اپنے مذہبی عقیدے کے لئے موسمی نہیں ہیں۔ ‘ انہوں نے ممتا بنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ،’ ممتا بنرجی کو شکست کا خوف ہے ، لہذا وہ نندی گرام میں کیمپ لگانے پر مجبور ہیں۔اسی دوران ٹی ایم سی کے ایک بیان کے مطابق نندی گرام میں ممتا بنرجی نے پولنگ مراکز کا کیا دورہ۔حالات کا لیا اور انہوں نے پریس کانفرنس کرکے انتخابی دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔
ممتا بنرجی نے سیٹرل ریزرو پولس فورس (سی آ رپی ایف ) بانکورامیں ووٹروں کو ڈرانے دھمکانے کا الزام لگایا ہے جبکہ سی آر پی ایف نے اس الزام کی ترید کی ہے۔ ٹی ایم سی نے اس معاملے کی الیکشن کمیشن سے شکایت کی بات کہی۔ دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ میں ٹی ایم سی کارکنان کی شکایت پر وزیر اعلی ممتا بنرجی خود ایک پولنگ بوتھ پر پہنچی تھیں۔ ٹی ایم سی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ انہیں ووٹنگ کرنے سے روکا جارہا ہے۔ جس پر ممتا بنرجی نے پولنگ افسروں سے بات کی۔ اس کے بعد انہوں نے براہ راست گورنر جگدیپ دھنکھڑ سے بھی فون پر شکایت کی اور کہا کہ آ پ اس معاملہ کو دیکھئے۔
