احمد آباد (اے یوایس )گجرات کے احمد آباد میں سابرمتی کے ساحل پر خود کا ویڈیو بناکر خود کشی کرنے والی عائشہ کے کیس میں احمد آباد سیشن کورٹ نے اس کے شوہر عارف خان کو ضمانت دینے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہا کہ ابتدائی نظر میں الزامات صحیح لگ رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ خودکشی کا یہ واقعہ ایک انتباہی اشارہ اور بدنما داغ کی طرح ہے ، نہ صرف ذات یا برادری کے لئے ، بلکہ پورے معاشرے اور انسانیت کے لئے۔
بتادیں کہ عائشہ کی خودکشی کا ویڈیو سامنے آنے کے بعد ہنگامہ مچ گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ خودکشی کرنے کے بعد عائشہ کا ایک خودکشی نوٹ سامنے آیا تھا۔ عائشہ نے یہ خود کشی نوٹ اپنے شوہر عارف خان کے لئے لکھا تھا۔ ان کے اس خط کو عدالت میں بھی پیش کردیا گیا ہے۔ اس خود کشی نوٹ میں عائشہ نے عارف خان کے لئے کئی باتیں لکھی ہیں۔ اس نے لکھا ہے، ’میں تم سے پیار کرتی ہوں۔ عارف تم نے 2 زندگیاں برباد کردیں‘۔عائشہ نے خود کشی نوٹ میں لکھا : مائی لو آرو (عارف)۔ ایسی کئی چیزیں ہیں، جو میں نے نہیں کیں۔ مجھے بہت غلط لگا کہ تم نے میرا نام آصف کے ساتھ جوڑ دیا۔
آصف میرا سب سے اچھا دوست اور سب سے اچھا بھائی ہے، جب مجھے 4 دن کے لئے ایک کمرے میں بند کردیا گیا تھا، تو کھانے کے لئے پوچھنا والا تک کوئی نہیں تھا۔ جب میں حاملہ تھی، تو آپ نہیں آئے، جب آپ آئے تو آپ نے مجھے پیٹا‘۔ اس سے میرے لٹل آرو (میرے بچے) کی موت ہوگئی۔ اب میں اس کے پاس جا رہی ہوں‘۔عائشہ نے خط میں مزید لکھا ہے، ’میں نے کبھی دھوکہ نہیں دیا ہے۔ ہنستے کھیلتے ہوئے 2 زندگیاں برباد ہوگئی ہیں۔ میں غلط نہیں تھی، غلط آپ کی فطرت تھی۔ میں تمہاری آنکھوں پر فدا تھی، لیکن کیوں، یہ میں آپ کے اگلے جنم میں بتاوں گی۔
