چھتیس گڑھ: چھتیس گڑھ کے بیجا پور ضلع کے جنگلات میں مزید 19جوانوں کی لاشیں پائے جانے سے پولیس اور ماؤ نوازوں کے ددمیان سنیچر کے روز تقریباً چار گھنٹے تک جاری رہے تصادم میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کی تعداد بڑھ کر 24 ہوگئی ہے اور مزید 31 جوان زخمی ہیں۔
پولیس ذرائع نے تصادم کے بعد کل موصولہ اطلاعات کے حوالے سے کہا کہ 24 جوانوں کے شہید اور 31 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے تقریباً ایک درجن کو علاج کے لئے راجدھانی رائے پور بھیج دیا گیا ہے۔ باقی کا یہاں کے اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ نکسلیوں کے خلاف لڑتے ہوئے جان قربان کرنے والے سپاہیوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت و ہمدردی کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے بیجا پور میں نکسلیوں کے ساتھ تصادم میں شہید ہوئے پولیس اہلکاروں کی قربانی ضائع نہیں جائےگی اور نکسلیوں کے خلاف لڑائی کو اس کے انجام تک لے جایا جائےگا۔
امت شاہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا،”جہاں تک اعدادو شمار کا سوال ہے میں کچھ کہنا نہیں چاہتا کیونکہ ابھی سرچ آپریشن چل رہا ہے ۔ میں شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور ان کے گھروالوں اور ملک کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ان جوانوں نے جو خون بہایا ہے وہ ضائع نہیں جائے گا اور ہماری لڑائی اور مضبوطی کے ساتھ جاری رہے گی اور اسے منطقی نتیجہ تک پہنچایا جائےگا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے نکسلی حملے میں فوجیوں کی شہادت پر غم کا اظہا کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھتیس گڑھ میں کانگریس حکومت نیم فوجی دستوں کو اس مسئلے سے نمٹنے میں ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہے گی۔
سونیا گاندھی نے کہا کہ پورا ملک چھتیس گڑھ کے بیجا پور میں نکسلی حملے کے ایک شدید حملے میں 22 فوجیوں کی شہادت پر سر جھکاتا ہے کانگریس صدر نے کہا “میں اپنے لاپتہ فوجیوں کی وطن واپسی کی منتظر ہوں اور زخمیوں کی مکمل صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔” انہوں نے کہا کہ ہم نکسل ازم کے خلاف جنگ کے عزم میں متحد ہیں۔چھتیس گڑھ کانگریس حکومت نکسل ازم سے پوری طاقت کے ساتھ لڑنے میں ہماری مرکزی نیم فوجی دستوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرتی رہے گی۔
