Two killed as violence erupts after TLP chief’s arrest

لاہور: تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ سعد حسین رضوی کی گرفتاری کے خلاف ملک گیر پیمانے پر پھوٹ پڑنے والے پر تشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران کم از کم د و افراد ہلاک اور کئی پولس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ مولانا رضوی کی گرفتاری توہین رسالت پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے ان کی جماعت کی جانب سے مطالبہ کے جانے کے ایک روز بعد عمل میں آئیَ ۔ ان کی گرفتاری کے بعد شہر قائد سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں میں متعدد مقامات پر تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

واضح ہو کہ حکومت نے 16 نومبر کو ٹی ایل پی کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا تھا کہ اس معاملے کا فیصلہ کرنے کے لیے پارلیمان کو شامل کیا جائے گا اور جب 16 فروری کی ڈیڈ لائن آئی تو حکومت نے سمجھوتے پر عملدرآمد کے لیے مزید وقت مانگا۔جس پر ٹی ایل پی نے مزید ڈھائی ماہ یعنی 20 اپریل تک اپنے احتجاج کو مو¿خر کرنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے حکومت کو فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے 20 اپریل تک کا وقت دیا تھا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں ملک گیر مظاہروں اور احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا۔ایک ویڈیو پیغام میں ٹی ایل پی کے نائب امیر سید ظہیرالحسن شاہ نے کہا کہ ‘قوم دیکھ لے حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدہ ناموس رسالت? کی مکمل خلاف ورزی کی ہے’.سید ظہیر الحسن شاہ نے سعد حسین رضوی کو حراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘حکومت غنڈہ گردی پر اتر آئی اور اپنے پرانے طریقے استعمال کررہی ہے’۔

ظہیرالحسن شاہ نے پورے پاکستان میں موجود ٹی ایل پی رہنماو¿ں اور کارکنوں سے اپنے اپنے علاقوں میں سڑکوں پر نکلنے اور حکومتی اقدام کے خلاف مظاہرہ کرنے کا کہا۔انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ’ آپ جہاں بھی ہیں سڑکوں پر مظاہرے کریں اور پورے ملک کو جام کردیں’۔اس سے قبل مولانا رضوی نے ویڈیو پیگام کے توسط سے تحریک کے کارکنوں کو کہا تھا کہ اگر حکومت دی گئی مہلت تک مطالبہ تسلیم نہ کرتے تو طویل مارچ کے لیے تیار رہیں۔جس کے بعد حکومت کے پاس ان کو گرفتار کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہ رہا۔اور پولس نے دوپہر دو بجے وحدت روڈ سے جہاں وہ ایک جنازے میں شرکت کے لیے گئے تھے گرفتار کر لیا۔ ان کی گرفتاری کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور ملک گیر پیمانے پر ان کی جماعت کے کارکنوں نے احتجاج شروع کر دیا۔جو تشدد اور آتشزنی کی صورت میں بدل گیا۔