India reported a record daily increase of 2,34,692 Covid-19 infections over the last 24 hours

نئی دہلی:ہندوستان میں کورونا وائرس وبا تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے ،ہر روز ریکارڈ توڑ نئے کیسز سامنے آرہے ہیں ۔ کویڈ انڈیا ویب سائٹ کے مطابق ہفتہ کے روز صبح پانچ بجے تک ملک میں2لاکھ 34ہزار692نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے جو کہ ایک روز میں اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ ان نئے کیسز کے سامنے آنے سے ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مجموعی تعداد 1کروڑ 47لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی۔۔ اسی دوران اسی مدت میں1,341 لوگوں کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد تقریباً ایک لاکھ 76ہزار ہو گئی ہے ، اب تک کل 1,26,71,220 کورونا مریض شفایاب ہوچکے ہیں ۔ اس وقت مجموعی طور پر 16لاکھ 79ہزار 740فعال کیسز ہیں ۔ جبکہ 11کروڑ 99لاکھ 37ہزار 641کو ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ملک میں جس طرح کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں اسے مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کو لیکر جمعہ کے روز انتخابی مہم سے متعلق ایک نیا رہنما اصول جاری کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ بنگال میں ووٹنگ کے باقی مرحلے میں ،انتخابی مہم ووٹنگ سے 72 گھنٹے قبل اختتام پذیر ہوجائے گا۔ اس سے قبل پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم کی جاتی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ، کمیشن نے کہا کہ رات کو کرفیو کی وجہ سے انتخابی مہم میں رکاوٹ رہےگی۔ صرف یہی نہیں ، الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال میں شام سات بجے سے صبح دس بجے تک ریلیوں اور جلسوں پر پابندی عائد کردی۔ادھر مہاراشٹر میں بھی نئے کیسز میں کوئی کمی واقع نہیں ہو رہی جس کے پیش نظر ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے دو ٹوک لہجہ میں کہہ دیا ہے کہ اگر لوگ کورونا گائیڈ لائنس کے مطابق کام نہیں کریں گے تو ریاستی حکومت کو گزشتہ سال کی طرح سخت لاک ڈااو¿ن لگانا پڑے گا۔

نائب وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاست کے سبھی ممبران اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کو اپنے سالانہ فنڈ سے اپنی اسمبلی اور پارلیمانی حلقہ میں کورونا سے وابستہ کام کرانے کیلئے ایک کروڑ کی رقم استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ واضح ہو کہ مہاراشٹر میں 14 اپریل سے 15 دنوں کا ریاست گیر کرفیو لاگو ہے۔ جہاں تک اترپردیش کا تعلق ہے تو وہاں اب ہر اتوار کو مکمل لاک ڈاو¿ن نافذرہے گا۔ ریاست میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسزکے پیش نظر ریاست کی یوگی حکومت نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کو لاک ڈاو¿ن کے فیصلے کے علاوہ ماسک پر بھی سخت فیصلہ لیا گیا ہے۔ اب کسی کو بھی پہلی بار ماسک نہ لگانے پر ایک ہزار روپے تک جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ اسی کے ساتھ اگر دوسری بار بغیر کسی ماسک کے پکڑا گیا تو اسے 10,000 روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔یوپی حکومت نے ہر اتوار کو ریاست کو مکمل طور پر بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اسے ہفتہ وار ی لاک ڈاو¿ن کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں ضروری خدمات کے علاوہ سب کچھ بند رہے گا۔ لکھنو¿ میںنوابی دو ر کی یاد دلانے والا بڑا امام باڑ اسمیت دیگر یادگاروں کو تا حکم ثانی بند کردیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش کے جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ ‘بڑا امام باڑا (بھول بھولیا) ، چھوٹا امام باڑا (شاہی حمام) ،پکچر گیلری اور شاہن جف امام باڑا کو اگلے احکامات تک سیاحوں کے لئے بند کردیا گیا ہے۔’ادھر پنچایتی انتخابات بھی ہو رہے ہیں ۔لیکن اب ہر روز کورونا کے نئے کیسز اور اموات کی شرح میں اضافے کے بعد ، یوگی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔جس کے بعد جلسے جلوسوں اور ریلیوں پر روک لگانے کے لیے حکم جاری کر دیا گیا ہے کہ 5 سے زیادہ افراد ایک جگہ جمع نہ ہوں ، اگر اس اصول کی کوئی خلاف ورزی کرتا پایا جاتا ہے تو اس پر قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ محکمہ اونیش اوستی نے کہا کہ معاشرتی دوری پر عمل پیرا ہونا پڑے گا۔ اس کے بعد بھی ، اگر کوئی انتخابی عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے یا قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے ، تو اس کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

سرکاری ذرائع سے موصول اطلاع کے مطابق آئی سی ایس ای بورڈ کے امتحانات 10 تا 12 جماعتوں کے موخر کردیے گئے ہیں ، آئی سی ایس ای بورڈ سے پہلے سی بی ایس ای بورڈ نے دسویں کلاس کے امتحانات منسوخ کردیئے ہیں اور 12 ویں کلاس کے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں۔ یہ فیصلہ کورونا کے بڑھتے ہوئے مقدمات کے پیش نظر لیا گیا ہے۔کرونا کے بڑھتے معاملے کی وجہ سے بیشتر بورڈ امتحانات ملتوی یا منسوخ کردیئے ہیں۔ یوپی بورڈ کی دسویں اور بارہویں کے امتحانات بھی مئی تک ملتوی کردیئے گئے ہیں۔دیگر کئی ریاستوں کی طرح اب تلنگانہ میں بھی دسویں اور انٹر سال اول کے امتحانات منسوخ کردیئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہر برس پانچ لاکھ سے زیادہ امیدوار ٹی ایس ایس ایس سی امتحانات میں حاضر ہوتے ہیں۔