No authority allowed to halt and divert oxygen carrying vehicles, says Centre

نئی دہلی: ملک بھر کے کورونا اسپتالوں میں میڈیکل آکسیجن کی کمی پر مرکز اور ریاستوں کے مابین جاری تنازعہ کے درمیان ، مرکز نے ہدایت کی ہے کہ آکسیجن کی فراہمی کے عمل میں کسی بھی طرح کی کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے ۔ مرکز نے یہ بھی کہا کہ کسی مخصوص ریاست کے لئے سپلائی بند نہیں کی جاسکتی ہے۔مرکز نے یہ بھی کہا کہ کسی اتھارٹی کو یہ حق حل نہیں ہے کہ وہ کسی مخصوص ضلع یا علاقہ کی جانب آکسیجن سلنڈر لے کر جانے والی گاڑیوں کو روکے یا ان کا رخ بدل دے۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت نے صنعتی آکسیجن کے لئے آکسیجن کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی ہے۔ پہلے کے حکم میں 9 خصوصی صنعتوں کو یہ استثنیٰ دیا گیا تھا۔

ملک میں کورونا وائرس کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ کوویڈ سے ہونے والی اموات کی تعداد بھی خوفناک ہیں۔ کئی ریاستوں میں اسپتالوں کی حالت خراب ہے۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے علاج کے ذرائع کم ہوتے جارہے ہیں۔ آکسیجن کی کمی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ قبل ازیں آکسیجن سے متعلق دہلی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ایس جی توشر مہتا نے سماعت کے دوران کہا کہ مرکزی حکومت نے ابھی ایک حکم جاری کیا ہے کہ آکسیجن کو کہیں نہیں روکا جائے گا۔ مرکز کا حکم تمام ریاستوں اور مرکز کے علاقوں کو بھیج دیا گیا ہے۔

اسی دوران کورونا کی دوسری لہر میں ملک بھر میں میڈیکل آکسیجن کی کمی کی خبریں عام ہونے کے بعد وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ تا حکم ثانی صنعتی آکسیجن کی سپلائی بند رہے گی۔ حالانکہ کے کچھ خاص زمروں کو چھوٹ دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ میڈیکل آکسیجن کی نقل و حمل میں کوئی رکاونٹ نہیں ہونی چاہئے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل آکسیجن کی بین ریاستی ٹرانسپورٹیشن میں کسی بھی طرح کی رکاوٹ نہیں پیدا ہونی چاہئے۔