نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کوویڈ19- کے سبب بڑھتے کیسز کے حوالے سے صورت حال کا از خود نوٹس لیا اورآکسیجن کی فراہمی، ضروری ادویات، ٹیکہ کاری کے طریقہ کار اور الک ڈاو¿ن نافذ کرنے کے عدالتی اختیارات جیسے کئی اہم معاملات پر مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ۔ جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبدے ، جسٹس ایل ناگیشور ، اور جسٹس ایس رویندر بھٹ پر مشتمل عدالت عظمیٰ کی سہ منصفی بنچ نے کہا کہ اس معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے اور آج اس کی سماعت ہوگی ، عدالت نے کرونا وبا کی سنگین صورتحال کے مد نظر آکسیجن اور دوا کی سپلائی ،ٹیکہ کاری پالیسی اور لاک ڈاو¿ن لگانے کے ریاستی حکومتوں کے کیسز کا از خود نوٹس لیا ہے۔
اسے مدنظر رکھتے ہوئے کہ دہلی، بامبے، سکم، مدھیہ پردیش، کلکتہ اور الہٰ آبا د ہائی کورٹص کوویڈ سے متعلق معاملات دیکھ رہی ہیں سپریم کورٹ نے مرکز سے کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کا کای منصوبہ بنایا ہے اسے پیش کیا جائے۔بنچ نے کہا کہ اس نے کئی مختلف ہائی کورٹوں میں معرض التوا میں پڑے معاملات از خود اپنے یہاں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔
کورونا وائرس کی صورت حال پر سپریم کورٹ کا سخت اظہار تشویش ،از خود نوٹس لیا اور مرکز کو نوٹس جاری کیا
