جکارتہ:(اے یو ایس )انڈونیشیا کی بدھ سے لاپتہ آبدوز کا سراغ مل گیا ہے اور حکام نے اس کے 53 افراد پر مشتمل تمام عملے کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔انڈونیشیا کی بحریہ کے حکام نے بتایا کہ انھیں سمندر میں کے آر آئی ننگالہ 402 نامی آبدوز کے صحیح مقام کا پتہ چل گیا تھا جس کے بعد انھوں نے سنگاپور کی زیر سمندر ریسکیو وہیکل کو استعمال کرتے ہوئے اس آبدوز کو سطح سمندر سے آٹھ سو میٹر نیچے ڈھونڈ نکالا۔جرمن ساخت کی یہ آبدوز 40 سال سے زیادہ پرانی ہے اور تاحال اس کے ڈوبنے کی وجہ کا تعین نہیں کیا جاسکا۔انڈونیشیا کی افواج کے سربراہ ہادی جاہ جانتو نے تصدیق کی کہ آبدوز کے عملے کے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے۔
بحریہ کے چیف آف ا سٹاف کے مطابق ’کے آر آئی ننگالہ تین ٹکڑوں میں ملی ہے۔ تمام مرکزی حصے ٹوٹ چکے ہیں اور ان میں دراڑیں آچکی ہیں۔‘کے آر آئی ننگالہ 402 آبدوز بدھ کو مشقوں کے درمیان بالی کے جزیرے سے 60 میل کے فاصلے پر گہرے سمندر میں لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس کے بعد سے بڑے پیمانے پر اس کی تلاش جاری رہی جس میں جنگی بحری جہاز، ہیلی کاپٹر اور سینکڑوں افراد حصہ لے رہے ہیں۔ڈوبنے کے ممکنہ مقام پر تیل کی باریک لہر سے یہ سمجھا جا رہا تھا کہ اس کے ایندھن کے ٹینکر میں لیک یا خرابی اس کے ڈوبنے کا سبب بنی ہے۔ماہرین کے مطابق اس پر صرف تین روز کے لیے آکسیجن سپلائی موجود تھی اور اس گہرائی میں کسی کا بچنا ممکن نہیں تھا۔پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکہ کو اس واقعے کا بہت دکھ ہوا ہے۔
انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہماری دعائیں انڈونیشیا کے ملاحوں اور ان کے خاندان والوں کے ساتھ ہیں۔ ہم انڈونیشیا کی حکومت کی دعوت پر لاپتہ سب میرین کی تلاش میں معاونت کے لیے فضائی مدد بھیج رہے ہیں۔‘سنگاپور اور ملائیشیا نے بھی اپنے جہاز اس آبدوز کی تلاش میں روانہ کیے جبکہ امریکہ، آسٹریلیا، فرانس اور جرمنی نے بھی اس سلسلے میں مدد اور تعاون کی پیش کش کی۔یہ آبدوز بالی کے جزیرے کے شمال میں جنگی مشقیں کر رہی تھی لیکن ان مشقوں کے بعد نتائج کا تعین کرنے کے لیے آبدوز کے عملے نے رابطہ نہیں کیا۔انڈونیشیا کی فوج نے جمعرات کو رات دیر گئے بتایا کہ اسے 50 سے 100 میٹر (165 سے 330 فٹ) کی گہرائی میں کسی شے کے آثار نظر آئے ہیں اور اس امید کے ساتھ انھوں نے سونار ٹریکنگ کے سامان کے ساتھ جہازوں کو تعینات کر دیا ہے کہ شاید یہ کے آر آئی ننگالہ 402 ہی ہے۔جرمن ساخت کی یہ آبدوز بالی کے جزیرے سے 60 میل کے فاصلے پر سمندر میں بدھ کے روز سے لاپتہ تھی۔ 2012 میں اس کی تجدید کی گئی تھی۔
انڈونیشیا کی بحریہ کے ایڈمرل جولیس وڈجونو نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ ‘بحریہ تلاش کا کام کر رہی ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ اس جگہ سمندر بہت گہرا ہے۔‘اطلاعات کے مطابق اس آبدوز سے اس وقت رابطہ منقطع ہو گیا جب اسے زیادہ گہرائی میں جانے کی اجازت دی گئی۔انڈونیشیا کے پاس پانچ آبدوز ہیں جن میں سے ایک یہ ہے۔روئٹرز کے مطابق اس آبدوز کو 1970 کی دہائی کے آخری برسوں میں بنایا گیا تھا جس کے بعد 2012 میں اس کی جنوبی کوریا میں دو سال تک مرمت کی گئی تھی۔
