Myanmar protests continue

ینگون: میانمار میں فوجی بربریت کے باوجود ملک میں جمہوریت کی بحالی کے لئے شہریوں کی جدوجہد جاری ہے۔ عوام اور سماجی کارکنان آزادی اور جمہوریت کے لئے فوجی حکمرانی کے خلاف احتجاج میں عدم تعاون کی تحریک چلا رہے ہیں۔ عوام اس تحریک کو آگے لے جارہے ہیں بجلی کا بل اور فوجی حکومت کو زرعی ٹیکس دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ملک میں بغاوت کے بعد سے ہی سپریم جنرل کے خلاف آزادی کی آواز بلند کرتے ہوئے انہوں نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے کی بھی درخواست کی ہے۔ میانمار کے بڑے شہروں میں اتوار کو ہر جگہ احتجاج دیکھا گیا۔ اگلے ہی دن انڈونیشیا میں آسیان ممالک کی کانفرنس میں میانمار کے سینئر جنرل منگ آنگ ہائنگ نے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ لیکن جنٹا کے سربراہ نے برطرف جمہوری حکومت کی رہنما آنگ سان سوکی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے پر پوری توجہ نہیں دی۔