تل ابیب:(اے یوایس )امریکا کے دورے پر آئے اسرائیل کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد نے امریکی وزیر خارجہ انٹی بلنکن سے ملاقات کی۔ ایک با خبر ذریعے نے خبر رساں ادارے ‘رائیٹرز’ کو بتایا کہ اسرائیلی انٹلیجنس سروس (موساد) کے سربراہ اور واشنگٹن میں اسرائیل کے سفیر نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں اسرائیلی حکام نے ایران کی جوہری سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اس ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ واشنگٹن میں یہ اجلاس امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور ان کے اسرائیلی ہم منصب کے مابین بات چیت کے بعد ہوا ہے ، جس میں اسرائیلی وفد نے ایران کے خلاف اپنی کارروائیوں کی “آزادی” پر زور دیا اور کہا کہ اسرائیل جیسے مناسب سمجھے گا ایران کے خلاف کارروائی کرے گا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی انٹلیجنس چیف ایلی کوہین نے ایران اور عالمی طاقتوں کو مسترد کیے جانے والے جوہری معاہدے کے بارے میں تل ابیب کی طرف سے جاری کردہ تنبیہ کی تھی۔
جمعرات کو اسرائیلی عہدیداروں نے کہا تھا کہ تہران کے ساتھ جنگ لازمی طور پر معاہدے کے احیا کے بعد ہو گی۔قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے جوہری معاہدے سے علاحدگی کے بعد دوبارہ اس معاہدے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا نے 2015 کو طے پائے سمجھوتےکی بحالی کے لیے ویانا میں یورپی اتحادیوں سے مذاکرات بھی شروع کر دیے ہیں۔
