ممبئی: (اے یو ایس)عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کن دوسری لہر کے دوران عام لوگ اور ملک کی غیر سرکاری تنظیمیں لوگوں کی مدد کے لیے پیش پیش ہیں۔ وہ اپنے دستیاب وسائل کی مدد سے لوگوں کی ہرممکن مدد کررہے ہیں۔ہندوستانی بیٹسمین وی وی ایس لکشمن نے ممبئی کے ایک اسکول ٹیچر دتاترایا ساونت کی کہانی شیئر کی ہے۔ جنھوں نے اپنے آٹورکشا کو موبائل ایمبولینس میں تبدیل کیا ہے تاکہ کوویڈ۔19 مریضوں کو مفت میں اسپتال پہنچنے میں مدد ملے۔ساونت ممبئی کے نواحی گھاٹ کوپر میں رہتے ہیں۔
وہ دیان ساگر ودیا مندر اسکول میں پارٹ ٹائم انگریزی ٹیچر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔لکشمن نے نیوز ایجنسی اے این آئی کی جانب سے بھی ایک اسٹیل پوسٹ کیا جس میں ساونت کو آٹو رکشہ کے علاوہ ایک پیلے پی پی ای کٹ میں کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔مہاراشٹرا میں کوویڈ۔19 مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور غریب مریضوں کے لئے آمد و رفت کی سہولیات کے فقدان پر غور کرتے ہوئے ساونت نے شمال مشرقی ممبئی میں 15 اپریل سے اس مفت سواری کی فراہمی شروع کی جب وزیر اعلیٰ نے ریاست بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔اب تک ساونت نے 26 کوویڈ۔19 مریضوں کو مفت میں سفر کروایا ہے۔ وہ پی پی ای کٹ پہنتے ہیں اور مریضوں کو اسپتال لے جانے یا گھر واپس لانے کے دوران اپنی گاڑی کی صفائی کرتا ہے۔
ساونت نے کہا کہ جب تک کوویڈ۔19 کی لہر جاری رہے گی وہ اس خدمت کو جاری رکھیں گے۔ لکشمن نے مائکروبلاگنگ سائٹ پر ساونت کے اس نیک عمل کی تعریف کی اور ملک گیر بحران کو جلد ہی ختم ہونے کی دعا کی۔ان کی پوسٹ کو 2400 سے زیادہ لائیکس موصول ہوئے ہیں اور نیٹیزین نے بھی ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے کام کی تعریف کی ہے۔ چند لوگ ساونت کی مدد کے لئے بھی آگے آئے ہیں تاکہ وہ معاشرتی خدمت جاری رکھے۔ساونت تنخواہ کے ساتھ آٹو رکشا چلاتے ہیں۔ ان کے علاوہ ان کی اہلیہ بھی اپنے طور پر ان کی مدد کررہی ہے۔ جیسے ہی اس کے نیک کام کی خبریں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں پھیل گئیں۔ اسی دوران ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن ساونت کی اس کی کوشش میں مدد کرنے کے لئے آگے آئی۔ وزارت کارپوریٹ امور نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ان کے آٹورکشا میں خرچ ہونے والے ایندھن کی پوری قیمت کو ادا کرے گی۔
