COVID-19 surge | Supreme Court orders immediate de-congestion of prisons

نئی دہلی: ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے ہر طرف افراتفری پھیل گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں مختلف ریاستوں سے ،جہاں کورونا وبا اپنے عروج پر ہے ، موصول اطلاعات کے مطابق ملک کی بیشتر جیلوں میں انفیکشن کا بحران شروع ہوگیا ہے۔ کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملے جیلوں میں بھی دکھ رہے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے جیلوں کی صورتحال کا از خود نوٹس لیتے ہوءخدشہ ظاہر کیاہے کہ جیلوں میں قیدیوں کی صلاحیت سے زیادہ قیدیوں کی تعداد سے یہ مسئلہ اور بڑھ سکتا ہے۔

چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا کہ موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے۔ پچھلی بار سے زیادہ خطرناک۔ پچھلی بار دائر درخواستوں پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق ملک میں چار لاکھ قیدی جیلوں میں بند ہیں۔اور کوویڈ 19بتدریج خطرناک رخ اختیار کرتا جا رہا ہے۔لہٰذا قییوں اور وہاں مامور عملہ کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کے لیے جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم کرنے کی ضرورت ہے اور جتنی گنجائش ہے اس سے زیادہ قیدی وہں نہ رکھے جائیں۔

دریں اثنا دہلی کی تہاڑ جیل میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ نہ صرف جیل کے قیدی بلکہ ملازمین بھی اس کی زد میں آرہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جیل میں قیدیوں کی تعداد گنجائش سے دوگنی ہے۔ اس کو کم کرنے کے لئے جیل انتظامیہ نے ہائی پاور کمیٹی کی مدد سے تقریبا ًچار ہزار قیدیوں کو پیرول اور ضمانت پر جیل سے رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،ہائی کورٹ کے جسٹس وپن سانگھی کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں قیدیوں کو کچھ شرائط کے ساتھ 90 دن کی پیرول دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جیل انتظامیہ کو امید ہے کہ ان قیدیوں کو رہا کرنے کے بعد جیل میں کورونا انفیکشن کے معاملات کم ہوں گے۔