اسلام آباد: (اے یوا یس)مصر نے اسرائیل کے ساتھ سکیورٹی سطح پر رابطہ کرکے مقبوضہ بیت المقدس میں جاری کشیدگی اور فلسطینیوں کے گھروں کی غیر قانونی مسماری روکنے پر زور دیا ہے۔ذرائع کے مطابق مصری حکومت نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ حالات کے پیش نظر القدس میں یہودی آباد کاری، توسیع پسندی اور فلسطینیوں کے گھروں کی غیر قانونی مسماری روکے ورنہ فلسطین میں ایک نئی تحریک انتفاضہ شروع ہو سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مصری سکیورٹی حکام نے فلسطینی تحریکوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ موجودہ کشیدگی میں کمی لانے کےلیے اقدامات کریں۔مصر نے بیت المقدس میں جاری کشیدگی میں کمی لانے کے لیے سکیورٹی سطح پر بات چیت اور رابطے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے خلاف سیکڑوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر براہ راست گولیاں چلائیں اور طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 175 فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔ مشتعل مظاہرین کے جوابی حملوں میں اسرائیلی پولیس کے چھ اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی نے ان حملوں کی ذمہ داری اسرائیل پر عاید کرتے ہوئے اسےموجودہ حالات کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔مصر وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر اسرائیلی فوج کے ہونے والے حملوں اور الشیخ جراح میں فلسطینی مظاہرین کےخلاف کریک ڈاو¿ن کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کے مکروہ ہتھکنڈے بند کرے۔وزارت خارجہ کے ترجمان احمد حافظ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ مصر برادر فلسطینی قوم کے آئینی اور قانونی حقوق کی حمایت جاری رکھے گا اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی مخالفت کرتا رہے گا۔
