حیدر آباد (دکن): آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم )کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کورونا وائرس کی دوسری لہر میں آکسیجن ،بستر اور دوائیوں کی شدید قلت کے حوالے سے ملک کی موجودہ صورتحال کے لئے مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو ان لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے جنہوں نے کوویڈ19- کے دوران اپنے پیاروں کو کھو دیا۔پی ایم او کو ٹیگ کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ، “وزیر اعظم پارلیمنٹ اور پریس کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں۔ وہ کئی گھنٹے شمشان اور قبرستان کے بارے میں بات کر سکتے ہیں ، لیکن کبھی بھی اسپتالوں کے بارے میں بات نہیں کرسکتے ہیں۔” انہیں ان لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے جنہوں نے آکسیجن ، بستروں ، دوائیوں کی کمی کی وجہ سے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔واضح ہو کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں آکسیجن ،بستر اور دوائیوں کی کمی کی اطلاعات مستقل طور پر سامنے آ رہی ہیں۔
حزب اختلاف کی جماعتیں مرکزی حکومت پر حملہ کر رہی ہیں اور ضروری چیزوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کررہی ہیں۔قومی دارالحکومت کی بھی ونا کی دوسری لہر کی وجہ سے حالت خراب ہے جس کا ذمہ دار نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے مرکزی حکومت کو مو ٹہرایا ہے۔
ایک دن پہلے ہی سسودیا نے مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ مرکز نے اپنی امیج چمکانے کے لئے ویکسین دوسرے ممالک میں درآمد کی ہے۔ مرکز کے اس اقدام کی وجہ سے ، نوجوانوں کو وقت پر ویکسین نہیں مل سکی اور بہت سے نوجوان اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بی جے پی نے منیش سسودیا کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہلی حکومت نے صرف 5.5 لاکھ ویکسین دینے کا آرڈر دیا تھا۔
