انقرہ: (اے یو ایس)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے روس کے صدر ولادمیر پوتین سے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی بربریت پر اسرائیل کو سخت اور عبرتناک سبق دینا چاہئے۔صدارتی مواصلاتی ڈائریکٹوریٹ نے غہ پٹی اور مقبوضہ مشرقی یروشلم میں پھیلتے تشدد کے درمیان کہا کہ صدر اردوغان نے یہ بات پوتین کے ساتھ ٹیلی فونی گفتگو کے دوران کہی۔
علاوہ ازیں ترکی نے اپنے طور پر اقدام کرتے ہوئے اسرائیلی بربریت اور غزہ پر وحشیانہ بمباری کا منہ توڑ جواب اس شکل میں دیا کہ اس نے اسرائیلی وزیر برائے توانائی کے دعوت نامے کو منسوخ کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر ترکی نے جواب میں جون میں منعقد کی جانے والی توانائی کانفرنس کیلئے اسرائیل کے وزیر کا دعوت نامہ منسوخ کردیا ہے۔انتالیا ڈپلومیسی فورم کا انعقاد 18 سے 20 جون کو ہونا ہے جس میں اسرائیلی وزیر کی دعوت کو تعلقات میں بہتری لانے کے لیے ایک نئے موقع کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔تاہم اب اسرائیل کی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری کو دیکھتے ہوئے ترک صدر نے اسرائیل کے وزیر کا دعوت نامہ منسوخ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 35 ہوگئی ہے، 13 بچے اور مزاحمتی تنظیموں کے کئی رہنما بھی شہداءمیں شامل ہیں، ایک ہزار سے زائد افراد زخمی، درجنوں عمارتیں مٹی کا ڈھیر بنادی گئی ہیں۔حماس کی جانب سے بھی جواب میں راکٹوں کی برسات، اشکیلون میں تیل کی پائپ لائن میں آگ لگ گئی، بس تباہ، تین اسرائیلی ہلاک، 70 زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے شہر لد میں شدید کشیدگی جاری ہے اور یہودی شدت پسندوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے۔
