Israel, Hamas agree to ceasefire to end bloody 11-day war

یروشلم: اسرائیل اور حماس نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی غزہ پٹی میں وسیع پیمانے پر تباہی و خونریزی مچانے اور اسرائیل و فلسطینی علاقوں میں عام زندگی مفلوج کردینے والی 11روزہ جنگ بند ہو گئی۔ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق اسرائیل نے اپنی سلامتی کابینہ کی رات دیر گئے تک ہوئے اجلاس کے بعد جنگ بندی کے لیے مصری تجویز منظور کر لی۔

حماس نے بھی فوری طور پر اس سے اتفاق کر لیا اور کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے گی۔مصر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی مینا نے بتایا کہ جگ بندی کا نفاذ اعلان کے تقریباً تین گھنٹے بعد رات دو بجے سے ہو گیا۔نتن یاہو کے دفتر نے مزید بتایا کہ اسرائیلی فوجی سربراہ اور وزارت دفاع کے دیگر افسران بالا کی سفارشات کے بعد سلامتی کابینہ نے اتفاق رائے سے تجویز منظور کر لی۔حماس کے ایک عہدیدار طاہر ناو¿نو نے جنگ بندی معاہدے کی تاصدیق کر دی۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت اس معاہدے کا احترام کرنے کی پابند رہے گی۔

معاہدے سے چند گھنٹے پہلے تک عالمی برادری اور اسلامی ممالک کے اسرائیل پر جنگ بندی کے لئے بڑھتے دباؤ کے باوجود فلسطین کے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پراسرائیلی فضائی حملہ دسویں روز بھی جاری رہا۔ اسرائیلی فوج کی کاروائیوں میں 4 بچوں سمیت 26 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ جبکہ اسرائیلی پولیس کے مطابق اس دوران اسرائیل میں بھی 12 افراد مارے گئے۔ حملوں اور بمباری کے باعث اب تک 67 بچوں سمیت 242 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید افراد میں 36 خواتین بھی شامل ہیں۔