نئی دہلی: (اے یو ایس) مرکزی حکومت نے کسانوں کے حق میں بڑا فیصلہ کرتے ہوئے طے کیا ہے کہ ڈی اے پی فرٹیلائزر کے ایک بیگ پر اب کسانوں کو 1200 روپے کی چھوٹ دی جائے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صلاحیت میں ہوئی اعلی سطحی میٹنگ میں ڈی اے پی فرٹیلائزر پر دی جانے والی سبسڈی میں 140 فیصد کے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے کسانوں کو 2400 روپے میں ملنے والا ڈی اے پی فرٹیلائزر کا ایک بیگ اب 1200 روپے میں ہی مل جائے گا۔ حالانکہ اس فیصلہ کے بعد مرکزی حکومت کو سبسڈی کے مد میں 14775 کروڑ روپے اضافی خرچ کرنے ہوں گے۔
بتادیں کہ اب تک ڈی اے پی فرٹیلائزر کے ایک بیگ پر کسانوں کو 500 روپے کی ہی چھوٹ ملتی تھی۔وزیر اعظم مودی نے کھاد کی قیمتوں کے معاملہ پر ہوئی اعلی سطحی میٹنگ میں بین الاقوامی سطح پر فاسفورک ایسڈ ، امونیا کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے کھاد کی قیمتوں میں اضافہ کے پیش نظر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود کسانوں کو پرانی شرحوں پر ہی کھاد ملنی چاہئے۔ اس کے بعد ڈی اے پی کھاد کیلئے سبسڈی 500 روپے فی بیگ سے 140 فیصڈی بڑھا کر 1200 روپے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دیگر الفاظ میں سمجھیں تو اب کسانوں کو ڈی اے پی کھاد 1200 روپے کی پرانی قیمت پر ہی ملے گی۔ ساتھ ہی قیمت میں اضافہ کا سارا بوجھ مرکزی حکومت اٹھائے گی۔ واضح ہو کہ فی بوری سبسڈی کی رقم کبھی بھی ایک مرتبہ میں اتنی نہیں بڑھائی گئی ہے۔
ڈی اے پی کھاد کی ایک بوری کی حقیقی قیمت گزشتہ سال 1700 روپے تھی۔ اس میں مرکزی حکومت 500 روپے فی بیگ کی سبسڈی دے رہی تھی ، اس لئے کمپنیاں کسانوں کو 1200 روپے فی بیگ کے حساب سے کھاد بیچ رہی تھیں۔ حال میں ڈی اے پی میں استعمال ہونے والے فاسفورک ایسڈ ، امونیا کی بین الاقوامی قیمتیں 60 سے 70 فیصدی بڑھ گئی ہیں۔سرکار کے مطابق ایک ڈی اے پی بیگ کی حقیقی قیمت اب 2400 روپے ہے ، جس کو کھاد کمپنیوں کی جانب سے 500 روپے کی سبسڈی کم کرکے 1900 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی سرکار کسانوں کی بہبود کیلئے پرعزم ہے۔ مرکز یہ یقینی بنانے کیلئے سبھی کوششیں کرے گا کہ کسانوں کو قیمت میں اضافہ کا اثر نہ جھیلنا پڑے۔
