نئی دہلی: سرکاری ذرائع کے مطابق دہلی کے نائب وزیراعلیٰ ووزیر تعلیم منیش سسودیا اور مہاراشٹر کے وزیر اسکولی تعلیم ورشا گائیکواڑ نے اپنے اپنے الگ بیان میں کہا ہے کہ وہ سینٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے زیر اہتمام 12ویں کلاس کے امتحانات کے حق میں نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان کے لیے طلبا کی صحت زیادہ قابل ترجیح ہے۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ نے اتوارکے روز جاری کیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ دہلی حکومت سی بی ایس ای کے ذریعہ کلاس 12 بورڈ کے امتحانات کے انعقاد کے حق میں نہیں ہے۔انہوں نے کہاہے کہ طلباکو ویکسین دیے بغیر بارہویں بورڈ کے امتحانات کروانا ایک بہت بڑی غلطی ثابت ہوگی۔منیش سسودیا نے یہ بات وزارت تعلیم کی طرف سے زیر التوا 12 ویں بورڈ امتحانات اور داخلے کے دیگر امتحانات کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے طلب کردہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کہی۔ یہ امتحانات کوویڈ 19 وبائی امراض کی دوسری لہر کی وجہ سے ملتوی کردیئے گئے ہیں۔عام آدمی پارٹی رہنما نے یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہاہے کہ میٹنگ میں دو متبادل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پہلے ، موجودہ مضمون میں اہم مضامین کی جانچ پڑتال کرنا اور باقی مضامین میں ان امتحانات میں کارکردگی کی بنیاد پر نمبر مختص کرنا۔انہوں نے کہاہے کہ دوسری بات ، جن اسکولوں میں طلبہ پڑھتے ہیں ، ان میں امتحان ہونا چاہیے اور امتحان کا وقت اور شکل تبدیل کرناچاہیے۔
قبل ازیں اتوار کے روز بارہویں بورڈ کے زیر التواءمتحان کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطحی اجلاس میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا اور مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نے کہا کہ ریاستی حکومتوں سے 25 مئی تک اس سلسلے میں تفصیلی تجاویز بھیجنے کی درخواست کی گئی ہے۔انہوں نے 12 ویں کلاس بورڈ امتحان کے حوالے سے باخبر اور اجتماعی فیصلے تک پہنچنے کا اعتماد ظاہر کیا۔ کوویڈ۔19 کے وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے بارہویں بورڈ کا امتحان ملتوی کردیا گیا تھا۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی،پرکاش جاوڈیکر ،وزیر مملکت برائے تعلیم سنجے دھوتری ، وزیر تعلیم اور ریاستوں اور مرکزی ریاستوں کے سکریٹریوں نے دو گھنٹے سے زیادہ ، ڈیجیٹل طور پر منعقدہ اجلاس میں حصہ لیا۔
