نئی دہلی: ابھی مغربی ہند وستان میں تاؤتے طوفان کی تباہ کاریوں کی یادیں تازہ ہی تھیں کہ یاس طوفان نے مشرقی ہند کے کئی صوبوں پر خطرہ بن کر منڈلانا شروع کر دیا۔ تاؤتے طوفان کی تباہکاری کے پیش نظر مرکزی حکومت نے یاس طوفان کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے۔
متعلقہ ریاستوں اور مرکزی وزارتوں / ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا گیا۔جس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ کابینہ کے سکریٹری نے 22 مئی 2021 کو تمام ساحلی ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام خطوں کے چیف سکریٹری اور متعلقہ مرکزی وزارتوں/ایجنسیوں کے ساتھ قومی بحران سے نمٹنے والی کمیٹی (این سی ایم سی) سے میٹنگ کی ۔جس کے بعد اڑیسہ اور بنگال میں الرٹ جاری کر دیا گیا اور اڑیسہ حکومت نے احتیاطی تدابیر کے طور پر 30میں سے14اضلاع کو چوکنا کر دیا ہے۔
دونوں ریاستوں میں ہندوستانی بحریہ اور انڈین کوسٹ گارڈ کو بھی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ ریلوے نے بھی حفاظتی بندوبست کرتے ہوئے دہلی اڑیسہ کے درمیان ٹرین سرود منسوخ کر دی اور کم وبیش 25 ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔24مئی کو اجمیر جانے والی پوری اجمیر ٹرین بھی منسوخ کر دی گئی۔وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) 24×7 صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں اور مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ہندوستان کے محکمہ موسمیات ( آئی ایم ڈی) نے بتایا ہے کہ 26 مئی کی شام تک طوفان ’یاس‘ مغربی بنگال اور شمالی اوڈیشہ کے ساحل کو عبور کرے گا جس کے ساتھ ہوا کی رفتار 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوگی اور اس کی رفتار 185 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ مغربی بنگال اور شمالی اوڈیشہ کے ساحلی اضلاع میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے مغربی بنگال اور اوڈیشہ کے ساحلی علاقوں میں تقریبا 2 سے 4 ایم تک طوفان کے اضافے کی بھی خبردار کیا ہے۔ آئی ایم ڈی تمام متعلقہ ریاستوں کو تازہ ترین پیش گوئی کے ساتھ باقاعدہ بلیٹن جاری کرتا رہا ہے۔
