واشنگٹن: (اے یو ایس)امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے باور کرایا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان سیاسی تصفیے پر کام کرنے کا ایک حقیقی موقع میسر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اسرائیل اور فلسطینیوں پر لازم ہے کہ وہ سیاسی تصفیے کے لیے کوشش کریں ورنہ اس کی بھاری قیمت چکاناہو گی”۔ ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ “ہم دو ریاستی حل کی حمیات کرتے ہیں اور اسے واحد راستہ شمار کرتے ہیں جو اسرائیل اور فلسطینیوں کو امن تک پہنچا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں سنگین انسانی صورت حال سے نمٹںے کی اشد ضرورت ہے۔
ایران کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ویانا مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے تاہم ایران پر لازم ہے کہ وہ جوہری معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “اگر ویانا میں جوہری مذاکرات کامیاب ہو گئے تو ایران کے ساتھ دیگر معاملات میں بھی بات چیت ہو سکتی ہے … ہم اس بات کا تعین نہیں کر سکتے کہ ایران جوہری معاہدے کی پاسداری کی طرف لوٹنے میں کتنا سنجیدہ ہے۔یمن کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ یمن میں پر امن حل کی سپورٹ کے سلسلے میں سعودی عرب کا موقف واضح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ایران کو چاہیے کہ یمن میں جنگ ختم کرانے کے لیے حوثیوں پر دباو¿ کے واسطے اپنا نفوذ استعمال کرے۔
یاد رہے کہ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے رواں سال 22 مارچ کو ایک نئے امن منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اس منصوبے میں اقوام متحدہ کے زیر نگرانی پورے ملک میں فائر بندی شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق یہ کہہ چکے ہیں کہ اقوام متحدہ سعودی عرب کے امن منصوبے کا خیر مقدم کرتی ہے جو بین الاقوامی ادارے کی کوششوں کے ساتھ موافقت رکھتا ہے۔
