یروشلم :(اے یو ایس)فلسطینی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ “ہم عرب مخیّرین کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیر نو پر کام کریں گے۔جمعے کے روز جاری اپنے وڈیو پیغام میں انہوں واضح کیا کہ ہمیں عرب اور اسلامی دنیا کے ساتھ تعلق مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ۔ ہم نے دیکھا کہ مشرق سے مغرب تک یہ امت کس طرح بیت المقدس فلسطین اور مزاحمت کی پشت پر کھڑی ہو گئی۔اسماعیل ہنیہ نے عرب اور اسلامی دنیا پر زور دیا کہ اب مزید پیوستگی، جوڑ، تبدیلیوں پر غور کرنے اور ایک مربوط حکمت عملی بنانے کر میز پر رکھنے کی ضرورت ہے تا کہ ہم پھر سے ایک امت کے طور پر اپنا توازن واپس حاصل کر لیں۔
واضح رہے کہ مصر کے توسط سے اسرائیل ور فلسطینی گروپوں کے بیچ غزہ کی پٹی میں فائر بندی کے نفاذ کا آغاز جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب 2 بجے سے ہوا۔ یہ فائر بندی 11 روز تک جاری رہنے والی عسکری جارحیت کے بعد سامنے آئی جو 2014ءکی جنگ کے بعد اب تک کی شدید ترین لڑائی قرار دی جا رہی ہے۔ اس دوران میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں واقع ہوئیں جن میں اکثریت فلسطینیوں کی ہے۔اسرائیل کی چھوٹی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں فائر بندی کی توثیق کی تھی۔ اس سے قبل مرکزی کابینہ نے متفقہ طور پر فائر بندی کی تجویز کے حق میں ووٹ دیا تھا۔مصری ٹیلی وڑن یہ اعلان کر چکا ہے کہ فائر بندی کا معاہدہ متبادل سمجھوتا ہے جو غزہ کی پٹی اور اسرائیل میں بیک وقت نافذ العمل ہو گا۔
