Estimated financial losses from the fighting between Israel and Palestine at 150 million dollar

یروشلم:(اے یو ایس)فلسطینی حکام اور اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ 10 سے21 مئی کے درمیان غزہ کی پٹی کے علاقے میں اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں 15 کروڑ ڈالر سے زاید کا نقصان ہوا ہے۔

ایک فلسطینی عہدیدار بے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں کم سے کم 2000 عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔غزہ میں وزارت ہاؤسنگ کے سیکرٹری ناجی سرحان نے خبر رساں ادارے ‘اے پی’ کو بتایا کہ گیارہ روز کی اسرائیلی بمباری میں کم سے کم 15 ہزار عمارتوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے جن کی فوری مرمت کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ 10 مئی سے 21 مئی کی رات تک اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی۔ بمباری میں شہریوں کے گھروں، رہائشی پلازوں، تجارتی اور حکومت مراکز کو بے رحمی سے نشانہ بنایا گیا۔ بمباری سے حماس کے دفاتر کو تباہ کیا گیا۔

فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں چار مساجد بھی شہید ہوئی ہیں جب کہ پولیس کے دسیوں مراکز تباہ اور غزہ کی پٹی میں صنعتی زون کو بھی غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔غزہ میں پولیس چیف محمود صلاح کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے داغے گئے 300 میزائل یا گولے ناکارہ ہوئے۔ ناجی سرحان کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 150 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔