New Zeeland defeats India to become the World Test Champion

ساؤتھپٹن: نیوزی لینڈ نے ہندوستان کو فائنل میں8وکٹ سے ہرا کر عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اعزاز حاصل کر لیا۔ نیوزی لینڈ نے میچ کے آخری روز جو ریزرو ڈے تھا ہندوستان کی آٹھ وکٹیں گرا کر خود بیٹنگ کرنے کے عزم سے شروع کیا اور ہندوستان کی مضبوط بیٹنگ صف کو دیکھ کر ایک مشکل امر نظر آرہا تھا لیکن اس کے فاسٹ اٹیک کے آگے ہندوستان کی بیٹنگ دیوار ریت کا گھروندا ثابت ہوئی اورمحض170رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز کی32رنز کی سبقت کے فائدے سے جیت کے لیے53اووروں میں139رنز کا ٹارگٹ صرف45.5اووروں میں دو وکٹ کے نقصان پر پورا کرلیا۔ نیو زی لینڈ نے جب ہندوستان کے فاسٹ اور اسپن بولنگ کے ملے جلے اٹیک کے خلاف اپنی دوسری اننگز شروع کی تو ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ شاید ہندوستان کا اسپن جادو چل جائے گا اور یہ139کا ہدف بھی نیوزی لینڈ کے لیے مشکل امر ثابت ہوگا لیکن جب تک آف اسپنر روی چندر اشون نیوزی لینڈ کے دونوں افتتاحی بلے بازوں کو آو¿ٹ کرنے میں کامیاب ہوتے وہ دونوں17.2اووروں میں 44رنز بنا کر پیچھے آنے والے بلے بازوں کا کام آسان کر چکے تھے۔ مڈل آرڈر بلے بازوں عمر رسیدہ روز ٹیلر اور نوجوان کپتان کین ولیمسن نے 4کم سنچری کی غیر مفتوح شراکت کر کے 46ویں اوور میں پورا کر لیا۔

ٹیلر نے 46ویں اوور کی جو محمد شامی کر رہے تھے، پانچویں گیند کو اسکوائر لیگ باو¿نڈری کی سیر کر اکے افتتاحی عالمی ٹیسٹ چمپین شپ کا اعزازنیو زی لینڈ کی جھولی میں ڈال دیا۔ولیمسن 89گیندوں پر 8چوکوں کی مدد سے52اور ٹیلر 100گیندوں پر 6چوکوں کے ساتھ47رنز بنا کر غیر مفتوح واپس آئے۔ لیتھم نے 9اور ڈیون کانوے نے19رنز بنائے۔ ہندوستان کی طرف سے اشون دو وکٹ لے کر واحد کامیاب بولر رہے۔قبل ازیں میچ کے آخری روز ہندوستان نے دو وکٹ پر 64رنز کی اپنی ناتمام اننگز کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن ابھی سکور میں7رنز کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ کپتان وراٹ کوہلی آئی پی ایل میں اپنے رائل چیلنجرز بنگلور ٹیم کے ساتھی جیمیسن کی گیند پر وکٹ کیپر واٹلنگ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

ابھی ہندوستان اس زبردست جھٹکے سے سنبھلا بھی نہیں تھا کہ دیوار کہلائے جانے والے چتیشور پجارا بھی
8رنز بنا کر جیمیسن کی ہی آو¿ٹ سوئنگ گیند پر پہلی سلپ میں ٹیلر کو کیچ دے بیٹھے۔ نائب کپتان اجنکیا رہانے اور رویندر جڈیجہ نے اننگز سنبھالنے کی کوشش کی لیکن اس وقت تک ولیمسن اپنے دونوں تجربہ کار اسٹرائیک بولروں ٹم ساو¿دی اور ٹرینٹ بولٹ کو اٹیک پر لا چکے تھے اور ان دونوں نے بھی اپنے کہتان کو مایوس نہیں کیا اور ہندستان کے باقی بلے بازوں کو تو چل میں آیا کی گردان شروع کرادی۔ ہندوستان نے ابھی 100رنز کی سبقت حاصل کی تھی کہ اس کے چھ چوٹی کے بلے باز پویلین سدھار چکے تھے۔ وکٹ کیپر رشبھ پنت نے سخت مزاحمت کی لیکن وہ بھی بولٹ کی سوئنگ بولنگ کے آگے نہ ٹک سکے اور 156کے مجموعے پر ساتویں وکٹ کی شکل میں آؤٹ ہو گئے۔ رہی سہی کسر بولٹ اور ساؤدی نے باقی تین بلے بازوں کو بھی محض14رنز کے اضافہ کے ساتھ چلتا کر دیا۔

ساؤدی نے چار ، بولٹ نے 3جیمسن سے دو اور ویگنر نے ایک وکٹ لی۔جیمیسن کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ رشبھ پنت ہندوستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز رہے انہوں نے 88گیندوں کا سامنا کیا اور4چوکوں کی مدد سے41رنز بنائے۔روہت شرما نے30، شبھمن گل نے8،پجارا نے15، کوہلی نے 13، رہانے نے 15، جڈیجہ نے 16، اشون نے7 اور شامی نے13رنز بنائے۔