لندن: اپنے ساتھی سے مصافحہ اور معانقہ کرنے کی برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہانکوک کو اس وقت بھاری قیمت چکانا پڑ گئی جب چہار جانب سے ہدف تنقید بنائے جانے پر مجبور ہو کر انہیں وزارت صحت کے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا۔ اپنے ساتھی کو بوسہ اور گلے لگانے کی خبروں کے بعد سے ہانکوک مخالف پارٹیوں کے ہدف پر تھے۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے ہانکاک کے استعفیٰ نامہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر صحت نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔میٹ ہینکوک نے مستعفی ہوجانے کے بعد کہا کہ ہم نے وبائی مرض سے لڑنے کے لئے ایک ملک کی حیثیت سے بہت محنت کی ہے۔اگر میری نجی زندگی کی وجہ سے اس کام میں رکاوٹ آتی ہے تو میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیتاہوں۔
معلومات کے مطابق برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہانکوک نے دفتر میں موجود اپنے ساتھی کو بوسہ دیا ، جس کے بعد برطانیہ کے سیاست میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔ ان پر معاشرتی فاصلاتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا اور تصویر منظر عام پر آنے کے بعد ان پر تنقید کی گئی تھی۔سابق وزیر خزانہ پاکستان نژاد ساجد جاوید کو یو کے کا نیا وزیر صحت مقرر کیا گیا ۔
