ممبئی: شہنشاہ جذبات سے معروف شہرہ آفاق اور ہر دلعزیز بزرگ فلم اداکار دلیپ کمار ،جن کا اصل نام یوسف خان تھا، طویل علالت کے بعد بدھ کی صبح اس دار فانی سے کوچ کر گئے ۔وہ98برس کے تھے اور بالی ووڈ میں6عشروں پر محیط اپنے فلمی کیریر میں فلم بینوں کے دل پر راج کر رہے تھے ۔
دلیپ کماردلیپ کمار لا ولد تھے ۔ وہ گذشتہ طویل عرصہ سے سانس کے عارضہ اور پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا ہوتے رہنے کے باعث کئی بار اسپتال منتقل ہوتے رہے۔ لیکن ہر بار رو بصحت ہو کر گھر واپس آجاتے تھے لیکن اس بار6جون کو ممبئی کے پی ڈی ہندوجا اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد وہ جانبر نہ ہو سکے اور بدھ کو علی الصباح زندگی کی آخری سانس لی۔
ان کے انتقال کرجانے کی اطلاع سب سے پہلے ان کے معالج ڈاکٹر جلیل پارکر نے دی۔ چند منٹ بعد ان کے ایک خاندانی دوست فیصل فاروقی نے دلیپ کمار کے ذاتی ٹوئیٹر اکاؤنٹ سے ان کے فوت ہوجانے کی تصدیق کی۔ان کی پیدائش اور وفات کی تاریخ و سنہ نہایت دلچسپ ہے۔ وہ 11/11,1922کو پیدا ہوئے اور 7/7,2021کو وفات پائی۔ لواحقین میں60اور70کے عشرے میں پردہ سیمیں پر بہترین اداکاری سے ایک دنیا کو اپنا دیوانہ بنانے والی بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ بیوہ سائرہ بانو ہیں۔پاکستان کے پشاور میں پیدا ہونے والے دلیپ کمار نے1944میں فلم جوار بھاٹا سے اپنا فلمی کیریر شروع کیا۔
اگرچہ ان کی یہ فلم فلاپ ہو گئی لیکن تین سال بعد جگنو فلم سے انہوں نے شہرت پائی اور اس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔1948میں میلہ، 1949میں انداز اور1951میں دیدار سے تو انہوں نے اپنی اداکاری کی دھوم مچا دی۔نیا دور، انداز، امر، اڑن کھٹولہ، آن، مدھومتی، یہودی ، سنگ دل، اور مغل اعظم میں ان کی جذبات سے لبریز اداکاری کے باعث انہیں شہنشاہ جذبات کا خطاب دیا گیا۔
ایسا نہیں کہ وہ صرف سنجیدہ اور جذباتی فلمیں کرتے تھے ۔ انیوں نے کئی فلموںمیں مزاحیہ کردار بھی ادا کیااور اس کردار میں بھی ان کو زبردست سراہا اور پسند کیا گیا۔ گنگا جمنا،رام اور شیام اور کوہ نور اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہیں جس میں انہوں نے فلم بینوں کو بے ساختہ اور بے تحاشہ ہنسنے پر مجبور کر دیا۔
