کابل: (اے یوایس) طالبان کے وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے کہا ہے کہ اسلامی امارت میںشہنشاہیت کے دور کے 1964کے آئین کو عراضی طور پر نافذ کیا جائے گا۔
منگل کو طالبان کی وزارت انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر انصاف نے چین کے سفیر وانگ یو کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ ملک کے سابق بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو عارضی طور پر نافذ کیا جائے گا۔اس ملاقات میں وزیر انصاف نے کہا ہے کہ غیر شرعی اور اسلامی امارات کے اصولوں کے خلاف حصوں کے علاوہ اسلامی امارت سابق بادشاہ محمد ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو نافذ کرے گی۔اس میں وہ حصے نکالے جائیں گے جو اسلامی شریعت اور اسلامی امارات کے اصولوں کے مخالف ہوں۔
سابق صدر حامد کرزئی کے دور حکومت کے پہلے برسوں میں بھی ظاہر شاہ کے آئین کو نافذ کیا گیا تھا۔گذشتہ مہینے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کے مطابق افغانستان کے لیے ایک نئے آئین کی ضرورت ہے جس کو آزاد افغانستان میں بنایا جائے گا جس میں سب کے حقوق درج ہوں گے۔
طالبان نے کہا تھا کہ وہ شریعت کے مطابق ملک میں نیا آئین نافذ کریں گے۔افغانستان کا موجودہ آئین جنوری 2004 میں بنا تھا۔ اس آئین کو بنانے کے لیے افغان سیاستدانوں اور عما ئدین نے ملک کے مختلف حصوں میں جرگے منعقد کیے تھے۔افغانوں کا کہنا ہے کہ ان کا موجودہ آئین اسلامی اصولوں کے مطابق ہے۔
