نیویارک: سیکڑوں افغان خواتین نے طالبان کی جانب سے افغانستان میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج کیا۔ امریکہ میں رہنے والی ایک افغان خاتون فاطمہ رحمتی نے احتجاج میں حصہ لیا اور کہا کہ خواتین آدھی دنیا بناتی ہیں ، اس لیے جب آپ انہیں کام کرنے نہیں دیتے تو اس کے نتائج خوفناک ہوتے ہیں۔
دوسری جانب کابل میں بھی کئی خواتین نے سابق وزارت برائے امور خواتین کی عمارت کے باہر احتجاج کیا۔ طالبان نے میڈیا کو احتجاج کی کوریج کرنے سے روک دیا۔واضح ہو کہ 15اگست کو طالبان کے بر سر اقتدار آجانے کے بعد عوامی حلقوں کو امید تھی کہ اس مرتبہ خواتین کے ساتھ طالبان کا معاملہ بہتر رہے گا۔
انہیں تعلیم حاصل کرنے، کام کرنے اور حکومت میں شریک ہونے کا موقع دیا جائے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ گذشتہ دنوں کابل یونیورسٹی کے نئے ڈائریکٹر نے اعلان کردیا کہ یونیورسٹی میں خواتین کا داخلہ خواہ وہ لیڈی ٹیچر ہوں یا طالبات غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
