کوئٹہ:(اے یو ایس ) پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے شمال مغرب میں واقع قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں انٹیلی جنس پرمبنی کارروائی (آئی بی او) میں 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (انٹرسروسز پبلک ریلیشنز ،آئی ایس پی آر) نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کوعلاقے میں ایک ٹھکانے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔اس کی بنیاد پر انھوں نے یہ کارروائی کی ہے۔بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں چارجنگجو کمانڈروں سمیت 10 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں ان کے ٹھکانے سے اسلحہ اوربڑی مقدار میں گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام دہشت گرد آئی ای ڈی (جدید دھماکہ خیز آلات) نصب کرنے اورچھاپا کارروائیوں میں ملوث تھے۔وہ اپنے حملوں میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ نیز یہ مہلوک دہشت گرد ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کی مزید کارروائیوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ پاک فوج ہر قیمت پر ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑسے اکھاڑ پھینکے گی۔ادھر پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئرکور(ایف سی) کا ایک فوجی جوان شہید اور ایک زخمی ہو گیاہے۔
اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے سرحدپارایران کے علاقے سے پاکستان کی ایک چیک پوسٹ کو فائرنگ میں نشانہ بنایا تھا۔آئی ایس پی آر نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ ”دہشت گردوں نے چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے سرحدپارایرانی علاقے سے صوبہ بلوچستان کے علاقے چوکاب میں ایف سی کی ایک چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا تھا۔اس کے نتیجے میں سپاہی مقبول شاہ شہید ہو گئے جبکہ ایک اور فوجی زخمی ہوگیا ہے۔“بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی حکام کو اس واقعے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اورایران کے درمیان سرحد 959 کلومیٹر طویل ہے۔ دونوں ممالک کے حکام نے اگست میں ضلع چاغی میں تفتان بارڈر سے متصل ایران کے سرحدی قصبے میرجاوہ میں منعقدہ مستقل سرحدی کمیٹی کے اجلاس میں سرحدی امور پرتبادلہ خیال کیا تھا۔دونوں ملکوں کے حکام نے جون میں بھی اسی طرح کا ایک اجلاس منعقد کیا تھا۔اس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایران میں صدارتی انتخابات کے انعقاد سے قبل تفتان اور میرجاوہ کے درمیان پاک ایران سرحد پرسکیورٹی بڑھا دی جائے گی۔
