At least 5 killed in car bomb blast targetting Aden governor

صنعا:(اے یو ایس )یمن کے جنوبی شہر اور عارضی دارالحکومت عدن کے گورنر کے موٹرقافلے پراتوار کے روز کار بم حملہ کیا گیا جس میں پانچ افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عدن کے علاقے تواحی میں ہونے والے اس بم حملے میں گورنر خودمحفوظ رہے ہیں۔مقامی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے گورنر احمد لملاس نے بتایا کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں لیکن دھماکے سے ان کے محافظ متاثر ہوئے ہیں۔اے ایف پی کے مطابق وزیر زراعت سالم السقطری بھی اس کار بم دھماکے میں بچ گئے ہیں۔

یمنی وزیراعظم معین عبدالملک سعید نے اس قاتلانہ حملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔اس حملے میں نشانہ بنائے گئے دونوں عہدے دارعلاحدگی پسند جنوبی عبوری کونسل (ایس ٹی سی) کے رکن ہیں۔یمن میں 2014 سے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت اور ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے۔تب حوثیوں نے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا اور یمنی حکومت کے عمل داری والے علاقوں میں جنگی کارروائیاں شروع کردی تھیں۔ 2015 میں یمنی حکومت کی دعوت پرسعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے مداخلت کی تھی۔

اپریل 2020 میں جنوبی عبوری کونسل نے جنوبی یمن کے کچھ علاقوں پر خود حکمرانی کا دعویٰ کردیا تھا جس پر اس کی یمنی حکومت سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا لیکن جولائی میں اس گروپ نے حکومت کے ساتھ ایک سمجھوتا کیا تھا اور وہ اپنے دعوے سے دستبردار ہوگیا تھا۔پھر اس نے دارالحکومت صنعا پر قابض حوثی ملیشیا کے خلاف حکومت کے ساتھ مل کر متحدہ محاذ قائم کر لیا تھا۔