Bihar hooch tragedy death toll climbed to 38

پٹنہ: بہار میں زہریلی شراب کے حالیہ سانحہ میں ہلاک شدگان کی تعداد ہفتہ کے روز بڑھ کر 38 ہو گئی۔ ناجائز شراب کشید کرنے اور اس کی فروخت کرنے پر کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور معاملہ کو صرف نظر کرنے والے خاطی افسران کو سزا بھی دی گئی ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے شراب پر پابندی والی ریاست میں لوگوں کو شراب پینے سے دور رکھنے کے لیے ایک نئی مہم شروع کرنے پر زور دیا۔بھی تک بتیا میں15 ،گوپال گنج میں11اور مظفر آباد و حاجی پور میں6افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔چمپارن رینج کے ڈی آئی جی پرنب کمار پروین نے بتایا کہ کئی متاثرین بتیا کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں۔

اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ پرمود تیواری نے بتایا کہ جو افراد ہلاک ہوئے ہیں ان میں سے تین مردہ لائے گئے تھے۔ پوسٹمارٹم کے بعد لاشیں لواحقین کو سونپی جارہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک70سالہ بزرگ بینائی سے،جو کہ زہریلی شراب ینے کا یکساں سائڈ ایفکٹ ہے، محروم ہو گیا۔ دریں اثنا زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے بارے میں اخباری نمائندوں سے پوچھے گئے سوال پراورشراب بندی کی ناکامی پر وزیر اعلیٰ نتیش کمارنے کہاہے کہ ہم بار بار کہتے رہے ہیں کہ اگر ہم غلط چیزکا استعمال کریں گے تو یہ نوبت آئے گی۔

ہم شراب پر پابندی کے سلسلے میں حکام سے بات کرتے رہتے ہیں۔ ہم چھٹھ پوجا کے بعد تفصیلی جائزہ لیں گے۔گڑبڑی کرنے والے روز پکڑے جاتے ہیں۔ چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں، ہر طرح سے سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ اگر کوئی کسی علاقے میں ایسا گندا کام کر رہا ہے تو یہ بہت افسوسناک ہے۔ پورے بہار میں مکمل طور پر شراب بندی نافذ ہے۔ ایسے میں اگر کوئی گڑبڑی کرتا ہے تو یہ بہت غلط ہے۔ کچھ لوگ غیر قانونی شراب بناکرگندے کام کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں پر تو کارروائی ہو تی رہی ہے اور آئندہ بھی بھی ہوگی۔