پشاور: پاکستان میں ایک پولیس اہلکار اپنے بچوں کو سڑک پر بیچنے کے لئے مجبور ہوگیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل یہ چونکا دینے والا معاملہ پاکستان کے صوبہ سندھ کا ہے۔ اس وائرل ویڈیو میں پولیس کی وردی میں ملبوس ایک شخص مصروف سڑک کے درمیان کھڑا ہو کر چیخ چیخ کر اپنے بچوں کی بولی لگا رہا ہے۔ اس کے ساتھ دو بچے بھی کھڑے ہیں۔ ان میں سے ایک کی عمر تقریبا 6 سال لگتی ہے۔ اس پولس والے کی اس حرکت سے خود بچے اور وہاں جمع لوگ پریشان اور کنفیوز نظر آ رہے ہیں۔
وہ شخص چلا رہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو 50 ہزار(پاکستانی روپے) میں بیچ رہا ہے۔ بچوں کو بیچنے کی وجہ جاننے کے بعد لوگ غصے میں آگئے اور سوشل میڈیا پر غصہ نکال رہے ہیں۔وائس ورلڈ نیوزکی رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے محکمہ جیل خانہ جات میں کام کرنے والے نثار لاشاری کی ہے، جس نے پولیس اہلکار کی اس مجبوری کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا کہ اپنے بچوں کو کس طرح وہ بیچنے کو مجبور ہوا ہے۔ پولیس اہلکار نثار نے وائس کو بتایا، اس کا افسر چھٹی دینے کے بدلے 50ہزار روپے کی رشوت مانگ رہا تھا میں خود کو بہت بے بس محسوس کر رہا ہوں۔ دراصل اس شخص کو اپنے بچے کے علاج کے لیے چھٹی کی ضرورت تھی۔ جب وہ باس کو رشوت نہ دے سکے تو انہیں چھٹی بھی نہیں دی گئی اور شہر سے 120 کلومیٹر دور لاڑکانہ منتقل کر دیا گیا۔اس شخص کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یہ سزا اس لیے دی گئی کہ میں اسے رشوت نہیں دے سکتا، میں بہت غریب ہوں، اتنا کہ کراچی جا کر انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سے شکایت بھی نہیں کرسکتا۔
یہاں کے لوگ اتنے طاقتور ہیں کہ عموماً ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ کیا مجھے اپنے بچے کے آپریشن کے لیے رشوت یا رقم ادا کرنی چاہیے تھی؟ کیا میں نے لاڑکانہ میں کام کرنا تھا یا اپنے بچے کو علاج کے لیے ہسپتال لے جانا تھا؟پولیس اہلکار نے مزید کہا، ‘میرا دماغ ماو¿ف ہو گیا۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ میں کیا کروں۔ اسلئے اس نے یہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں یہ ویڈیو وائرل ہونے پر مجھے کوئی تعجب نہیں ہوا۔ یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، جس میں خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں۔ حالانکہ ویڈیو کا وائرل ہونا نثار کے مفاد میں تھا۔ کیونکہ ان کی کہانی نے نہ صرف عوام کی توجہ حاصل کی بلکہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی بھی توجہ حاصل کی۔ انہوں نے معاملے میں مداخلت کی جس کے بعد نثار گھوٹکی جیل میں ہی ملازمت پر بنے رہے۔ اس کے ساتھ ہی انہیں 14 دن کی چھٹی بھی دی گئی تاکہ وہ اپنے بچے کا علاج کروا سکیں۔ پاکستانی صحافی حامد میر کے مطابق گھوٹکی جیل کے اہلکار کے خلاف رشوت مانگنے کی شکایت درج کرائی گئی ہے، جس کی تصدیق چوہدری نثار نے وائس ورلڈ نیوز سے کی۔بتائیں، یہ ویڈیو ٹوئٹر صارف @شی شرما71 نے 13 نومبر کو شیئر کی تھی۔ انہوں نے کیپشن میں کہا کہ گھوٹکی شہر کے اس پولیس اہلکار کو بچے کے علاج کے لیے چھٹی نہیں دی گئی اور لاڑکانہ منتقل کر دیا گیا۔
