Trump says FBI returned his passports

واشنگٹن:(اے یو ایس ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایف بی آئی کے محکمہ انصاف نے اپنے چھاپوں کے دوران میری رہائش گاہ مار-اے-لاگو سے ضبط کیے گئے ان کے پاسپورٹس واپس کر دیے۔ قبل ازیں انہوں نے ایف بی آئی پر الزام عائد کیا تھا کہ گذشتہ پیر کو ان کے گھر پر چھاپے کے دوران خفیہ ایجنٹ ان کے پاسپورٹ چرا کر لے گئے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ” پر ٹرمپ رقمطراز تھے: “ایف بی آئی نے مار-اے-لاگو پر جو چھاپہ مارا، اس میں انہوں نے دیگر چیزوں کے علاوہ میرے تین پاسپورٹ (جن میں سے ایک کی میعاد ختم ہو چکی ہے) چرا لیے۔ یہ ایک حملہ ہے۔ سیاسی حریف جس سطح پر پہلے نہیں دیکھا گیا ہمارا ملک تیسری دنیا کا ملک ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ محکمہ انصاف نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ فلوریڈا میں ٹرمپ کے گھر کی تلاشی لینے والے ایف بی آئی کے اہلکاروں نے پیر کے روز خفیہ دستاویزات کے 11 سیٹ ضبط کر لیے ہیں۔ چھاپے کے وقت یہ بات منکشف ہوئی کہ ضبط کی جانے والی دستاویزات انتہائی خفیہ درجہ بندی میں آتی تھیں۔

استغاثہ کو اس بنا پر یقین ہو چلا ہے کہ ٹرمپ نے جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کی۔یہ دستاویزات ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے ایک وفاقی جج کی طرف سے منظور کردہ حکم نامے پر پام بیچ کے مار-اے-لاگو میں ٹرمپ کے گھر کی تلاشی لینے کے چار دن بعد سامنے آئیں۔محکمہ نے اپنی تلاش کی درخواست میں یہ بھی کہا کہ اس کے پاس یہ یقین کرنے کی ممکنہ وجہ تھی کہ ٹرمپ نے وفاقی جاسوسی قانون کی خلاف ورزی کی ہے جو قومی دفاعی معلومات کے حصول یا منتقلی پر پابندی لگاتا ہے۔اس نے کہا کہ اسے خدشات ہیں کہ ٹرمپ نے سرکاری ریکارڈ کی غلط ہینڈلنگ سے متعلق کئی دیگر قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، جس میں ایک ایسا قانون بھی شامل ہے جو سرکاری دستاویزات کو چھپانے یا تباہ کرنے کی کوشش کو جرم قرار دیتا ہے۔اپنی طرف سے ٹرمپ نے اپنے سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم پر ایک بیان میں کہا زیرِ بحث ریکارڈز کو “ڈی کلاسیفائیڈ” کر کے محفوظ الماریوں ” میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں کسی چیز پر قبضہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ وہ جب چاہیں سیاست کھیلیں۔ اور مار-ا-لاگو میں چھاپے کے بغیر حاصل کر سکتے تھے۔ٹرمپ کے گھر سے ضبط کی گئی اشیائ کی فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے تقریباً 20 دستاویزات کے بکس، تصاویر کے فولڈرز، ایک ہاتھ سے لکھا ہوا میمو اور ٹرمپ کے اتحادی راجر اسٹون کے ساتھ معافی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایگزیکٹو آرڈر ضبط کیا۔ اس فہرست میں “فرانس کے صدر” کے بارے میں معلومات بھی شامل تھیں۔جمعہ کے روز ٹرمپ نے واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کی تردید کی جس میں کہا گیا تھا کہ ایف بی آئی کے ایجنٹ جوہری ہتھیاروں سے منسلک دستاویزات کی تلاش میں تھے جب انہوں نے پیر کو فلوریڈا میں ان کے گھر کی تلاشی لی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر مزید کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا معاملہ ایک دھوکہ ہے۔