Saudi football league appoints ex-Man City boss as CEO

ریاض(اے یو ایس)مانچسٹرسٹی کے سابق سربراہ گیری کک کو سعودی عرب کی سب سے بڑی فٹ بال لیگ کا چیف ایگزیکٹوآفیسر(سی ای او)مقررکیا گیا ہے۔کک 2008 سے 2011 تک برطانوی فٹ بال کلب کے سی ای او رہے تھے۔ابوظبی کی ایک کمپنی نے جب اس کمپنی کوخرید کرلیا تو وہ تب ٹیم کے ساتھ کام کر رہے تھے۔اس سے قبل انھوں نے 1990 کی دہائی کے آخرمیں نائیکی کے بااثراردن برانڈ پرکام کیا تھا۔کک نے ایک بیان میں کہا کہ ”میں سعودی پرو لیگ کے بورڈ اور قیادت کے جذبے اورعزائم سے متاثر ہوا ہوں“۔انھوں نے کہا کہ ”سعودی عرب کی وزارت کھیل ویڑن 2030 کے حصے کے طور پرفٹ بال کے کھیل کے لیے وسیع ترکردارادا کرنے کو تیار ہے اور سب سے مقبول کھیل کے طور پرفٹ بال اس مشن کا مرکز ہے“۔انھوں نے کہا کہ ”ہمیں عالمی سطح پر فٹ بال میں تبدیلی کا پروگرام پیش کرنے کا چیلنج دیا گیا ہے۔

الریاض میں میرا پرتپاک خیرمقدم کیا گیا ہے اور میں سعودی فٹ بال کوعالمی کھیل کا پاور ہاؤس بنانے کے اپنے عزائم کوعملی جامہ پہنانے کے لیے فوری طور پرکام شروع کرنے کا منتظرہوں“۔واضح رہے کہ بین الاقوامی شائقین کی نظریں حالیہ مہینوں میں سعودی عرب کی قومی فٹ بال کی طرف مبذول ہو رہی ہیں۔اس نے قطرمیں منعقدہ حالیہ فیفا عالمی کپ ٹورنامنٹ کے اپنے افتتاحی میچ میں ٹرافی کی فاتح ارجنٹائن کو شکست دی تھی اور دنیا کے اس مقبول کھیل کے شائقین کو ہکا بکا کردیا تھا۔دسمبر کے آخرمیں سعودی عرب کے قدیم النصر کلب نے پرتگال کے اسٹارکرسٹیانورونالڈو کے ساتھ معاہدہ کیا تھاجس سے مملکت میں فٹ بال کے کھیل کی ساکھ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔پرتگیزی اسٹرائیکر نے اتوارکی رات سعودی پرو لیگ میں اپنا پہلا میچ کھیلا جس میں النصر نے الاتفاق کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے شکست دی۔وہ اس سے قبل پیرس سینٹ جرمین کے خلاف ایک دوستانہ میچ میں النصر اورالہلال کے کھلاڑیوں پرمشتمل ٹیم کے ساتھ الریاض کے شاہ فہد اسٹیڈیم میں اترے تھے۔پیرس کلب کی کپتانی لیونل میسی کر رہے تھے اور اس نے سعودی ٹیم سے یہ میچ چار کے مقابلے میں پانچ گول سے جیت لیا تھا۔