انقرہ(اے یو ایس )ترکیہ میں پیر کی صبح آنے والے زلزلے کے بعد ترک کرنسی لیرا تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی جب کہ اسٹاک مارکیٹ میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔لیرا کے مقابلے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ، جغرافیائی سیاسی خطرات اور مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث ترک کرنسی پہلے ہی دباؤکا شکار تھی۔گذشتہ روز لیرا کی قدر میں 4.6 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی جس کے بعد ایک ڈالر 18.85 لیرا پر آ گیا۔پیر کے روز وسطی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں 7.8 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس سے اب تک چار ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
بورسا استنبول نے اعلان کیا کہ زلزلہ زدہ علاقے میں کئی کمپنیوں کے حصص کے لین دین کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے، اگرچہ دن کے بعد تجارت دوبارہ شروع ہونے کی امید تھی۔عالمی سطح پر ترقی پذیر ممالک کی ابھرتی ہوئی مارکیٹیں دباؤکا شکار ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ سلسلہ دیر تک جاری رہے گا۔ لیکن روس اور امریکہ جنگ کے تناظر میں ترکیہ اضافی دباؤ کا شکار ہے۔واضح رہے کہ حال ہی میں امریکہ نے ترکیہ کو روس کو کیمیائی مواد، مائیکرو چپس اور دیگر مصنوعات کی برآمد کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ جن کے بارے میں امریکہ کا خیال ہے کہ یوکرین میں روس کی جنگی مہمات میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
