Our fight is not with Savarkar, but with Modi, Sanjay Rawat

نئی دہلی(اے یو ایس ) (اے یو ایس ) کانگریس نے راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخی کے بعد اپوزیشن کو متحد کرنے کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا تھا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے لیڈروں نے خود کو اس ڈنر سے دور رکھا تھا۔ تب سے یہ بات سامنے آنے لگی کہ کیا واقعی اپوزیشن پارٹیاں کانگریس کے ساتھ ہیں؟ لیکن اب شیوسینا (یو بی ٹی) کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے منگل کو اس معاملے پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری لڑائی ساورکر سے نہیں مودی سے ہے۔ ہم نے اس بارے میں بات کی ہے۔ اس ملاقات میں جو باتیں کہی گئیں وہ اچھی ہیں، ہمارا اتحاد برقرار رہنا چاہیے، میرے خیال میں یہ ٹھیک چل رہا ہے۔ پیر کو کانگریس صدر ملک ارجن کھرگے کے گھر پر ہونے والی ڈنر میٹنگ میں کانگریس سمیت 18 سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔ اس میں ادھو ٹھاکرے میٹنگ پر حاوی رہے۔

ادھو ٹھاکرے کی غیر موجودگی میں ہوئی اس میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن پارٹیاں وی ڈی ساورکر جیسے حساس موضوعات پر تبصرہ کرنے سے گریز کریں گی۔ادھو ٹھاکرے حال ہی میں وی ڈی ساورکر پر راہل گاندھی کے تبصرہ سے ناراض تھے اور یہی وجہ تھی کہ وہ اس میٹنگ سے غیر حاضر رہے۔ دو سال قید کی سزا سنائے جانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے کنیت کے بارے میں ان کے تبصروں کے لئے ایک رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دیئے جانے کے بعد، راہل گاندھی نے کہا تھامیرا نام ساورکر نہیں ہے… گاندھی کبھی معافی نہیں مانگتے۔

راہل گاندھی کے اس بیان سے ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کو گہرا نقصان پہنچا ہے اور انہوں نے مہاراشٹر میں اپوزیشن اتحاد میں دراڑ سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئیڈیل ساورکر کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں راہل گاندھی کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم ایک ساتھ آئے ہیں۔ ہم اس ملک میں جمہوریت اور آئین کو بچانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں لیکن کوئی ایسا بیان نہ دیں جس سے دراڑ پیدا ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ عشائیہ کے دوران کانگریس نے اشارہ دیا تھا کہ وہ ہم خیال جماعتوں کے جذبات کو ذہن میں رکھے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ راہل گاندھی اس میٹنگ میں اپنی والدہ سونیا گاندھی کے ساتھ موجود تھے اور مقررین میں سے ایک تھے۔