ممبئی،(اے یوایس )این سی بی کے سابق افسر سمیر وانکھیڑے گزشتہ کئی دنوں سے کافی سرخیوں میں ہیں۔ اب ان سے جڑے ایک معاملے میں این سی بی ویجیلنس کی رپورٹ میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ دراصل، این سی بی کی چوکسی نے 11 مئی کو سی بی آئی کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔ 25 اکتوبر 2021 کو ویجیلنس کی جانچ شروع ہوئی۔ سمیر وانکھیڑے، سپرنٹنڈنٹ وشو وجے سنگھ اور انٹیلی جنس افسر آشیش رنجن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، ویجیلنس این سی بی کے اس وقت کے ممبئی زون کے ڈائریکٹرہیں ۔2 اکتوبر 2021 کو کرڈیلیا پر کروز میں چھاپہ مارا گیا۔
ویجیلنس کی جانچ میں پتہ چلا کہ ابتدائی طور پر مشتبہ افراد کی فہرست میں 27 نام تھے لیکن ٹیم نے ان کی تعداد کم کر کے 10 کر دی۔ جن میں سے کئی کو بغیر کسی کاغذی کارروائی کے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ارباز نامی شخص کے جوتوں اور زپ سے منشیات برآمد ہوئی۔ لیکن اس کے بارے میں دستاویزات نہیں بنائے گئے۔ ارباز کو چرس سپلائی کرنے والے سدھارتھ شاہ کو بھی چھوڑ دیا گیا۔تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ملزمان کو آزاد گواہ کے وی گوساوی کی گاڑی میں لایا گیا تھا۔ کے وی گوساوی کو این سی بی افسر کے طور پر دکھایا گیا تھا۔ کے وی گوساوی اور اس کے ساتھی سینویل ڈی سوزا نے آریان خان کے خاندان سے 25 کروڑ روپے بٹورنے کی سازش رچی۔ اسے کیس میں پھنسانے کی دھمکیاں دیں اور آخرکار 18 کروڑ میں ڈیل ہو گئی۔ کے وی گوساوی نے ٹوکن منی کے طور پر 50 لاکھ روپے لیے۔
