کابل:افغانستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں تین سال بعد بدھ کی صبح دوبارہ شروع ہوگئیں۔اس کا آغاز آریانا افغان ایئرلائنز کے ذریعہ ارمچی کے لیے پہلی پرواز سے کیا گیا۔ آریانا ایئر لائنز کی ارمچی کے لیے پہلی پرواز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر ٹرانسپورٹ اور شہری ہوا بازی (ایم ٹی سی اے) غلام جیلانی وفا نے کہا کہ یہ پروازیں ملکی معیشت کی نمو پر براہ راست مثبت اثرات مرتب کریں گی اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور تجارتی تعلقات کے لیے فائدہ مند ہوں گی۔ ایم ٹی سی اے کے مطابق دونو ں ملکوں کے درمیان مسافر پروازیں بھی ہوں گی۔ وفا نے کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور چین کے درمیان پروازیں کوویڈ 19- وبا کے بعد سے معطل کر دی گئی تھیں، اس کا براہ راست اثر ملکی معیشت، اقتصادی اور سیاسی تعلقات اور امارت اسلامیہ اور چین کے درمیان تجارت اور عوام پر پڑرہا تھا ۔ وزارت نے ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے زیادہ صلاحیت اور زیادہ فضائی راہداری پیدا کرنے کے مقصد سے ملک کے ہوائی اڈوں میں تکنیکی مسائل پر کام شروع کر دیا ہے۔
کابل میں چینی سفارت خانے نے وعدہ کیا کہ وہ افغانستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی شعبے میں تعاون کرے گا۔چینی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ ہم دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔ کابل ایئرپورٹ کے سربراہ عبدالہادی محمد نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک ڈی چیک عمل ہے جس کی لاگت پہلے 1.5 ملین سے 1.7 ملین ڈالر تھی، اب افغانستان کے اندر 200,000 ڈالر میں ممکن ہے،افغان فضائی ہوا بازی کے نظام میںبہتری کے بارے میں بات کی۔
