ٹورنٹو(اے یو ایس ) کینیڈا اور سعودی عرب نے مکمل سفارتی تعلقات بحال کرنے اور نئے سفیروں کےتقرر پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ اس سے 2018 کے تنازع کے اثرات کا خاتمہ ہوا ہے جس سے دوطرفہ تعلقات اور تجارت کو نقصان پہنچا تھا۔سعودی وزارت خارجہ نے بدھ کو ایک بیان میں اطلاع دی ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان ہونے والی بات چیت کی روشنی میں کینیڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کو اس کی سابقہ حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق یہ فیصلہ دونوں فریقوں کی جانب سے باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی خواہش کا نتیجہ ہے۔
اوٹاوا میں سعودی سفارت خانے نے فوری طور پر اس معاملے پرکوئی تبصرہ نہیں کیا۔دوسری جانب کینیڈا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ گذشتہ سال نومبر میں بنکاک میں ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون (اے پی ای سی) فورم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم ٹروڈو اور سعودی ولی عہد کے درمیان ہونے والی بات چیت کے تنظر میں کیا گیا ہے۔دونوں ملکوں میں سفارتی تعلقات کی بحالی سے متعلق سمجھوتے سے آگاہ ایک ذریعے نے کہا کہ”تادیبی تجارتی اقدامات ختم کردیے جائیں گے“۔اس ذریعے نے مزید کہا کہ ”دن کے آخر میں خالی کرسیاں ہمارے مفادات کو آگے نہیں بڑھاتی ہیں اور وہ انسانی حقوق جیسی چیزوں کو آگے نہیں بڑھاتی ہیں“۔یادرہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان 2018ئ میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے پہلے کا ہے۔
سعودی صحافی کے قتل کی کینیڈا اور تمام مغربی ممالک نے مذمت کی تھی۔ دونوں ملکوں میں تنازع کا آغاز اس وقت ہوا تھاجب الریاض میں کینیڈا کے سفارت خانے نے عربی زبان میں ایک ٹویٹ میں سعودی عرب میں حراست میں لی گئی خواتین کے حقوق کی کارکنان کی فوری رہائی پر زور دیا گیا تھا۔اس کے ردعمل میں سعودی عرب نے کینیڈا سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا تھا اور کینیڈا سے نئی تجارت پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔سرکاری ذریعے کا کہنا ہے کہ ہم نے حالیہ برسوں میں دیکھا ہے کہ سعودی عرب ایک اہم عالمی کھلاڑی کے طور پر ابھراہے۔اس نے سوڈان میں حالیہ خانہ جنگی چھڑنے کے بعد وہاں سے کینیڈین شہریوں کو نکالنے میں مدد کی، اور وہ وہاں تنازع کے حل کی تلاش میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔کینیڈا کی وزیرخارجہ میلانی جولی کا کہنا ہے کہ عالمی مسائل کا عالمی حل تلاش کرنے کے لیے ہمیں ان لوگوں سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے جن سے ہم ہمیشہ متفق نہیں ہوتے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا ڑاں فلپ لینٹیو کو الریاض میں اپنا نیا سفیر مقرر کرے گا۔
