Chinese fighter jet performed ‘unnecessarily aggressive’ move in front of US spy plane, says Pentagon

بیجنگ(اے یو ایس ) چین کے ایک لڑاکا جیٹ نے گذشتہ ہفتے امریکا کے ایک طیارے کا راستہ روکنے کی غرض سے ‘غیر ضروری طور پر جارحانہ’ کارروائی کی تھی۔امریکی فوج نے منگل کو اس واقعہ کی اطلاع دی ہے۔ امریکا کی بحر ہند، بحرالکاہل کمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”عوامی جمہوریہ چین کے ایک جے 16 لڑاکا پائلٹ نے 26 مئی 2023 کو امریکی فضائیہ کے آر سی -135 طیارے کو روکنے کے کوشش میں غیر ضروری طور پر جارحانہ حربے کا مظاہرہ کیا تھا“۔

امریکی فوج کے مطابق چینی پائلٹ نے براہِ راست آر سی 135 کی ناک کے سامنے پرواز کی جس کی وجہ سے امریکی طیارے کو غیر محفوظ انداز میں گزرنا پڑا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آر سی 135 بین الاقوامی قوانین کے مطابق بین الاقوامی فضائی حدود میں بحیرہ جنوبی چین کی فضائی حدود میں محفوظ اور معمول کی کارروائیاں کر رہا تھا۔امریکی فوج نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیتا ہے، وہاں پرواز، کشتی رانی اور آپریشن جاری رکھے گی۔ بیان میں خطے کے تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی فضائی حدود کو محفوظ طریقے سے استعمال کریں۔

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان حالیہ مہینوں میں کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے اور چین بار بار امریکا کے مطالبے کو مسترد کرتا چلا آ رہا ہے۔تازہ واقعہ اس ہفتے کے آخر میں سامنے آیا جب امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے سربراہ لائیڈ آسٹن کی سنگاپور میں آیندہ ہونے والے ایک اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔