واشنگٹن: 19 امریکی ریپبلکن سینیٹرز افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں امارت اسلامیہ پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے طالبان پابندیوں کا ایکٹ کے نام سے ایک بل پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس بل کا مقصد امارت اسلامیہ کے پاس موجود اثاثے او کرنسی کے تمام لین دین کو روکنا اور ممنوع قرار دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ میں داخلے کی اجازت دینے والے تمام ویزوں اور دیگر دستاویزات کو کالعدم قرار دینا ہے۔ سینیٹر جم ریش نے کہا کہ اسلامی امارات نے افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے کی اجازت دے رکھی ہے۔
امریکی خارجہ تعلقات کمیٹی کے مطابق طالبان پابندیوں کے ایکٹ میںدہشت گردی کی حمایت سے متعلق پابندیاں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق پابندیاں، منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق پابندیاں اور طالبان کے حوالے سے کثیر جہتی پابندیوں کی حمایت شامل ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے اس معاملے پر مختلف رائے دی ہے۔ایک سیاسی تجزیہ کار نجیب الرحمن شمل نے کہاکہ عبوری حکومت کے رہنماو¿ں کو جلد از جلد عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس کی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو کہ درحقیقت افغانستان کے عوام کی خواہشات ہیں اور انھیں انسانی حقوق خاص طور پر خواتین کے حقوق کی پامالی کے لیے عملی اقدامات کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
