If buffaloes can be slaughtered, why not cows, Karnataka minister K Venkatesh

بنگلورو،(اے یوایس)مویشی پروری کے ریاستی وزیر کے وینکٹیش نے گائے ذبیحہ امتناع ایکٹ کی منسوخی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھینسوں کے کاٹے جانے کی گنجائش ہے تو گائے کو ذبیحہ پر پابندی کیوں ہے؟ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ جانوروں میں بھینس کوذبح کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے تو جانوروں میں شامل گائے بیل کوذبح کرنے میں کیاحرج ہے۔

وزیر وینکٹیش نے کہاکہ میرے گھر میں تین یا چار گائیں ہیں، جب ان میں سے ایک گائے مر گئی تو گڑھا کھود کر اسے دفن کرنا بہت مشکل تھا، میں مردہ گائے کی لاش کو نہیں اٹھا سکتا تھا۔ آخر کارجے سی بی کے ذریعہ مردہ گائے کو لے کر جایاگیا اور اسے ایک گڑھے میں دفن کرنا پڑا۔ اس طرح ایک گائے کے معاملہ میں اتناسب کچھ کرناپڑااوراس کیلئے اتنے روپے خرچ ہورہے ہیں،اگران کوکاٹنے کی اجازت دے دی جائے تو اس قسم کی پریشانی لاحق نہیں ہوگی۔اس لیے ہم گائے کے ذبیحہ پر پابندی کے قانون کو منسوخ کرنے کے بارے میں بات کریں گے اور مناسب کارروائی کریں گے۔ ہم مناسب فیصلے اس طریقے سے کریں گے جس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ دودھ مصنوعات میں شامل گجراتی امول ریاست میں نہیں آیا ہے۔نندی والے امول سے پریشان نہیں ہیں۔ امول اگلے چند دنوں میں یہاں آنے والا نہیں ہے۔ ہم نندنی مصنوعات کو فروغ دینے کیلئے کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چیک کریں گے کہ گائے گود لینے کی اسکیم کے ساتھ کیا چل رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گ¶شالہ کی دیکھ بھال کیلئے پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔ لیکن دیکھ بھال ٹھیک سے نہیں کی جاسکتی ہے۔ ہم مستقبل میں سب کچھ ٹھیک کر دیں گے۔