نئی دہلی(اے یو ایس )ہندوستان کا خلائی جہاز چاند پر اترنے کے لیے تیار ہے۔ اسرو چندریان-3 کو جولائی میں لانچ کرے گا۔ اگر چندریان-3 کا لانچ کامیاب ہوتا ہے تو ہندوستان ایسا کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ اس سے قبل امریکہ، روس اور چین اپنے خلائی جہاز چاند پر اتار چکے ہیں۔چندریان-2 مشن کو 22 جولائی 2019 کو لانچ کیا گیا تھا۔ تقریباً 2 ماہ بعد 7 ستمبر 2019 کو وکرم لینڈر، چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کی کوشش کر رہا تھا، گر کر تباہ ہو گیا۔ تب سے، ہندوستان چندریان-3 مشن کی تیاری کر رہا ہے۔ادھر، روس نے اپنا مون لینڈر مشن ملتوی کر دیا ہے۔ ایسا زمینی انفراسٹرکچر کے اضافی چیک پورے نہ ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 2022 میں بھی روسی مشن تکنیکی خرابی کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ایسے میں ہندوستان کے چندریان 3 کے پاس روس سے پہلے چاند پر اترنے کا موقع ہے۔اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے کہا کہ ہم چندریان-2 مشن میں ناکام رہے ہیں۔ ضروری نہیں کہ ہم ہر بار کامیاب ہوں لیکن اہم بات یہ ہے کہ ہم اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ناکامی کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کوشش کرنا چھوڑ دیں۔ ہمیں چندریان 3 مشن سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا اور ہم تاریخ بنائیں گے۔
اسرو چندریان مشن کے تحت چاند کا مطالعہ کرنا چاہتا ہے۔ ہندوستان نے 2008 میں پہلی بار چندریان 1 کو کامیابی سے لانچ کیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان 2019 میں چندریان-2 لانچ کرنے میں ناکام رہا۔ اب ہندوستان چندریان 3 لانچ کرکے تاریخ رقم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیا جائے گا۔اسرو نے خلائی جہاز کو چاند پر لے جانے کے لیے تین حصے تیار کیے ہیں، جنہیں تکنیکی زبان میں ماڈیول کہتے ہیں۔ چندریان 3 مشن کے ماڈیول کے 3 حصے ہیں…ان تینوں کے علاوہ چندریان-2 کا ایک اور حصہ تھا جسے آربیٹر کہا جاتا ہے۔ اس بار اسے نہیں بھیجا جا رہا ہے۔ چندریان 2 کا مدار پہلے ہی چاند کے گرد چکر لگا رہا ہے۔ اب اسرو اسے چندریان 3 میں استعمال کرے گا۔انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو ) نے پیر کو سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے نیویگیشن سیٹلائٹاین وی ایس -01 کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔ اس سے ہمارا این اے وی آئی سی نیویگیشن سسٹم اور مزید مضبوط ہوگا۔
