نئی دہلی: ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں سیاسی مقاصد کے حصول کے بجائے افغان شہریوں کو انسانی امداد کی فراہمی کو ترجیح دیتا ہے۔ اس ضمن میں :ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ملک افغانستان سیاسی مقاصد کی تکمیل پر انسانی امداد کی فراہمی کو ترجیح دیتا ہے ۔جے شنکر نے ہندوستانی سفارت خانے میں تکنیکی ٹیم کی واپسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد دیگر ممالک کی طرح، ہمیں بھی سیکورٹی خدشات لاحق تھے۔ تاہم اب ہم نے کابل میں صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایک تکنیکی ٹیم روانہ کی ہے۔
وزیر جے شنکر نے مزید کہا کہ اگرچہ طالبان اور ہندوستان کے تعلقات میں اب تک کوئی بہتری نہیں آئی ہے پھر بھی ہندوستان کی ترجیح اس اقتصادی بحران میں افغانستان کے لوگوں کی مدد کرنا ہے۔ اس سے قبل ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھا کہ طالبان کے زیر انتظام انتظامیہ کو افغانستان کی جائز حکومت تسلیم کرنے کے حوالے سے ہندوستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
کابل میں متعدد ممالک کے سفارت خانوں اور سفارتی مشنوں کی موجودگی سے طالبان کے موجودہ حکام کافی پر امید ہیں کہ علاقائی ممالک اور عالمی حکومتیں جلد ہی امارت اسلامیہ حکومت کو تسلیم کر لیں گی۔ لیکن پڑوسی ممالک اور عالمی برادری ایک ایسی جامع حکومت کے قیام پر زور دیتے ہیںجس میں مختلف نسلی گروہوں کی بھی نمائندگی ہو۔ اس دوران عالمی برادری نے بارہا اس مطالبہ کا اعادہ کیا ہے کہ افغانستان کے تمام لوگوں خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کا ہر قسم کے حالات میں احترام اور تحفظ کیا جانا چا ہئے۔
