کابل:افغانستان کے صوبہ ہرات کی صوبائی کونسل برائے مذہبی علما نے ہرات کے سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں سلامتی دستوں سے کہا کہ وہ عوام کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں اور اپنے انتظامی کاموں اور ذمہ داریوں کی بر وقت ادائیگی کا خاص خیال رکھیں۔ ان مذہبی علما نے صوبہ ہرات میں مزید سیکورٹی کا مطالبہ کیا ۔ہرات کی مذہبی علما کی صوبائی کونسل کے سرربراہ محمد بصیر حلیمی نے سلامتی دستوں کے اہلکاروں سے کہا کہ یہ آپ لوگ ہی ہیں جو ملک کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور تحفظ فراہم کر سکتے ہیں اور لوگوں کو خوش وخرم اور پر سکون رکھ سکتے ہیں۔ آپ ان کے حقوق کو تباہ اور انہیں ہراساں بھی کر سکتے ہیں۔ لیکن اس سے سلامتی دستوں پر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔
ہرات کے ایک رہائشی غلام محمد محمدی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کا لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک لوگوں کے نظام سے دور ہونے کا سبب بنتا ہے۔ اپنی قوم کے ساتھ عاجزی کا مظاہرہ کریں اور اپنے لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کریں۔ہرات شہر میں پولیس ڈسٹرکٹ 11 کے سربراہ محمد نسیم شاہد زادہ نے کہا کہ ہم نے اپنے ملازمین سے کہا کہ وہ لوگوں کے ساتھ اچھا اور مناسب برتاؤ کریں اور ان کا اور ان کے کام کا خیال رکھیں۔
ہرات کے رہائشیوں نے سیکیورٹی اداروں کی بہتر کارکردگی اور عوام سے بہتر سلوک پر زور دیا ۔ہرات کے ایک رہائشی ہمایوں نے کہا کہ تمام عہدیداروں کو ان اچھے طریقوں پر عمل کرنا چا ہئے جو انہوں نے کتابوں میں پڑھے ہیں۔ ایک اور شہری عبدالسلام محمدی نے کہاکہ چونکہ ملک میںاسلامی نظام حکومت ہے اس لیے سلامتی دستوں کو ایسے ہی حسن سلوک سے پیش آنا چاہئے جیسا اسلام درس دیتا ہے۔
